ن لیگی قائد نواز شریف نے وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کو لندن طلب کرلیا،
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا آئندہ 2 روز میں لندن روانہ ہونے کا امکان ہے ،میڈیا رپورٹس کے مطابق رانا ثنا اللہ کو ملک کی سیاسی صورتحال میں اہم ٹاسک دیئے جانے کا امکان ہے رانا ثنا اللہ نواز شریف کو پنجاب اسمبلی میں پیدا ہونے والی صورتحال پر اعتماد میں لیں گے، ملاقات میں عدالتوں میں کیسز اور آئندہ کی پیش رفت کے امور زیر غور آئیں گے، نواز شریف نے ایاز صادق اور خواجہ آصف سے بھی سیاسی امور پر مشاورت کی ،ملک میں عام انتخابات جلد کروانے سے متعلق امور کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے، مریم نواز کی وطن واپسی سے متعلق امور کا بھی جائزہ لیا جائے گا،لندن میں ہونے والی مشاورت میں مریم نواز بھی شامل ہیں،
پنجاب میں پرویز الہیٰ کے خلاف عدم اعتماد ناکام ہونے کے بعد سیاسی صورتحال سے نواز شریف سمیت ن لیگی قائدین پریشان ہیں، اب وفاق میں بھی ایم کیو ایم حکومت سے علیحدگی کا سوچ رہی ہے، آصف زرداری، مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر نے ایم کیو ایم سے رابطے کئے ہیں، آنے والے دنوں میں صورتحال مزید واضح ہو گی،
عثمان بزدار کے گرد گھیرا تنگ،مبشر لقمان نے بطور وزیر بیورو کریسی کیلئے کیسے سٹینڈ لیا تھا؟ بتا دیا
پنجاب میں سال 2022 کے دوران سیاسی کشیدگی عروج پر رہی،
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ہائوس میں جانے سے کسی کو بھی اندر جانےسے روکا جا سکتا،
گیٹ پر سکیورٹی اسٹاف اور اسمبلی ارکان کے درمیان دھکم پیل ہوئی
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف علاج کے لئے پاکستان سے لندن گئے تھے مگر تاحال واپس نہیں آئے،پاکستان میں نواز شریف کے بھائی شہباز شریف کو وزیراعظم بنے بھی کافی ماہ ہو چکے، شہباز شریف لندن جا کر نواز شریف سے ملکر آئے ہیں، نواز شریف سے انکے بھائی شہباز شریف کے وزیراعظم بننے کے بعد تین ملاقاتیں ہو چکی ہیں، نواز شریف لندن میں اجلاسوں کی صدارت بھی کرتے رہے ہیں جبکہ لندن میں انکا گھر سیاسی سرگرمیوں اور احتجاج کا مرکز بنا ہوا ہے، پی ٹی آئی کارکنان آئے روز نواز شریف کے گھر کے باہر احتجاج کرتے ہیں،مریم نواز بھی لندن چلی گئی ہین تا ہم نواز شریف ابھی تک واپس نہیں آئے، نواز شریف کی واپسی کے حوالہ سے کہا جا رہا ہے کہ وہ جلد واپس آئیں گے








