نوری آباد پاور پلانٹ ریفرنس،وزیراعلیٰ سندھ کی بریت کی درخواست پرفیصلہ محفوظ

0
58
وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی میں ریسکیو1122 سینٹر کا افتتا ح کردیا

احتساب عدالت ،وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی نوری آباد پاور پلانٹ ریفرنس میں بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا،

مراد علی شاہ اور دیگر کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ 15 فروری کو سنایا جائے گا ماحتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ریفرنس کی سماعت کی ،وزیراعلی سندھ مراد علی کی جانب سے آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی، ریفرنس خارج کرنے اور بریت کی درخواستوں پر نیب نے مخالفت کی، نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق ریفرنس واپس نیب کو نہیں بھیجا جا سکتا، اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق ریفرنس کا فورم اینٹی کرپشن کورٹ کراچی بنتا ہے،

وکلاء نے عدالت میں کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ اس ریفرنس پر لاگو نہیں ہوتا، نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ریفرنس پر احتساب عدالت کا دائرہ اختیار نہیں بنتا، بریت کی درخواستیں خارج کی جائیں،عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا عدالت نے ریفرنس کی سماعت 15 فروری تک ملتوی کردی

دھویں دار مخبریاں، عمران خان نے اپنا کباڑہ کر لیا، نواز شریف کیلیے بری خبر

احتساب سب کا ہو گا،وقت دیتے ہیں، ذمہ داران کا تعین کر کے عدالت کو بتائیں، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

اہم پوسٹوں پر سیاسی مداخلت ناقابل برداشت ہے،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے ریمارکس

وزیراعظم فلڈ ریلیف اکاؤنٹ 2022 میں عطیات جمع کرانے کی تفصیلات

سپریم کورٹ،محکمہ پولیس میں سیاسی مداخلت سے تبادلے،آٹھ سالوں کا ریکارڈ طلب

نیب ریفرنس میں وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کیخلاف سنگین الزامات عائد کئے گئے ہیں اور درج ہے کہ کرپشن کی 12 میں سے 5 شقوں کے تحت مراد علی شاہ کو مجرم ٹہرایا گیا ہے۔مرادعلی شاہ سمیت تمام 17 ملزمان پر کرپشن کی سیکشن نائین اے ایک،چار، چھ،گیارہ اور بارہ کے تحت الزامات عائد ہیں۔ ریفرنس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ اومنی گروپ سے متعلق نوری آباد میں پاورپلانٹس لگانے کا منصوبہ بغیر فیزیبلٹی منظور کرایا گیا اور قومی خزانےکے8 ارب روپے جھونک دیئے گئے۔

مراد علی شاہ نےکابینہ کے سامنے اس منصوبے کو عوامی فلاح کا قرار دیا تھا۔ریفرنس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مراد علی شاہ نے بطور وزیر توانائی و خزانہ اختیارات کا غلط استعمال کیا اور اومنی گروپ کے ہی کنسلٹنٹ خورشید جمالی کے مشورے پر منصوبوں کا آغاز ہوا اور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی آڑ میں 8 ارب روپے کے علاوہ 2 کمپنیوں کو 3 ارب روپے کا قرض مراد علی شاہ نے جاری کروایا۔ ریفرنس میں نوری آباد پلانٹ کو کےالیکٹرک گرڈ سےملانےکیلئے ٹرانسمیشن لائن کا ٹھیکہ بھی غیرشفاف بولی سےدینے کاالزام عائد کیا گیا۔

Leave a reply