باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں وفاقی وزیر،پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری کی جعلی ڈگری کی بنیاد پرنااہلی کیس کی سماعت ہوئی،

دوران سماعت وکیل درخواست گزار نے کہا کہ جعلی ڈگری کو اپنا ثابت کرنے کیلئے شازیہ مری نے 2002 میں جھوٹا شناختی کارڈ بھی بنوایا، چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ شازیہ مری 10 مرتبہ ممبر قومی اسمبلی منتخب ہو چکی ہیں، کیا 2002 ، 2007 ،2013 اور2018 میں منتخب ہونے کے بعد یہ دعویٰ بنتا ان کی جعلی ڈگری ہے؟ جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا ثبوت ہے کہ شازیہ مری کی ڈگری جعلی ہے؟ وکیل درخواست گزار نے عدالت میں کہا کہ شازیہ مری نے تاریخ پیدائش پہلے 1972 ، جعلی ڈگری کے بعد بدل کر 1975 کر ڈالی چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہ آپ کے مطابق تو یہ بہت خوبصورت حادثہ ہے ایک اور شازیہ مری ولد عطا مری ہے،کیا آپ نے لیاری والی دوسری شازیہ مری کو عدالت سے سمن کرایا؟

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جعلی ڈگری پر شازیہ مری کی نااہلی کا معاملہ سندھ ہائیکورٹ میں زیرالتوا ہے .وکیل نے کہا کہ الیکشن ٹریبونل نے شازیہ مری کے خلاف نااہلی کی کارروائی ختم کردی ہے، جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ میں جاری کیس میں فریق بن جائیں ،سپریم کورٹ نے شازیہ مری کی جعلی ڈگری کا کیس سندھ ہائیکورٹ کو بھجوا دیا،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہ ہائیکورٹ میں پہلے سے شازیہ مری کی جعلی ڈگری کی بنیاد پر نااہلی کا کیس زیرسماعت ہے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہائیکورٹ میں جاری کیس میں سپریم کورٹ مداخلت نہیں کر سکتی

فون پر دوستی، لڑکی کو ملنے گھر جانیوالے نوجوان کو پہنائے گئے جوتوں کے ہار اور کیا گیا تشدد

دورانِ مجلس عورتوں کے کانوں سے سونے کی بالیاں اُتارنے والی ملزمہ گرفتار

طلبا کے ساتھ زیادتی کرنے، ویڈیو بنا کر بلیک میل کرنے والے سابق پولیس اہلکار کو عدالت نے سنائی سزا

لاہور میں 2 بچیوں کے اغوا کی کوشش ناکام،ملزم گرفتار

خاتون کی غیر اخلاقی ویڈیو وائرل کرنیوالا ملزم لاڑکانہ سے گرفتار

Shares: