مزید دیکھیں

مقبول

رمضان المبارک ، پیپلز بس سروس کے اوقات میں توسیع کا اعلان

محکمہ ٹرانسپورٹ حکومت سندھ کی جانب سے رمضان المبارک...

بھارتی اداکارہ رنگے ہاتھوں گرفتار

بھارتی اداکارہ رانیا راؤ 14 کلو گرام سونے کی...

اسلام ہائیکورٹ کے احاطہ میں صحافیوں پر تشدد کیس،عدالت کا حکم جاری

اسلام ہائیکورٹ کے احاطہ میں صحافیوں پر تشدد کے کیس میں بڑا حکم جاری کر دیا گیا،

مقدمہ درج کرنے کی صحافیوں کی درخواست پر عدالت نے پولیس کو قانون کے مطابق کاروائی کا حکم دے دیا، عدالت نے حکم دیا کہ پولیس صحافیوں کی درخواست پر جلد کاروائی کرے ، ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد نے صحافیوں کی درخواست پر الگ سے مقدمہ درج کرنے کی حمایت کی، اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ پولیس کاروائی کرتے ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد کے موقف کو مدنظر رکھے ،

اسسٹنٹ کمشنر اور پولیس اہکاروں کے خلاف اندراج مقدمہ کی صحافیوں کی درخواست پر سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کیس کی سماعت کی ،صحافیوں کی جانب سے وکیل زاہد آصف عدالت کے سامنے پیش ہوئے ،صحافی ثاقب بشیر ، ذیشان سید ، شاہ خالد ، ادریس عباسی نے درخواست دائر کر رکھی ہے ،ہائیکورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے صدر رضوان قاضی ، سیکرٹری حسین احمد چوہدری پیش ہوئے ،بیرسٹر جہانگیر جدون نے عدالت میں کہا کہ صحافیوں کا وقوعہ الگ تھا پولیس کے خلاف الگ مقدمہ درج ہونا چاہیے ،پولیس شہریوں کی محافظ ہے قانون سے ہٹ کر کوئی کام نہیں کر سکتی ، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ٹھیک ہے پولیس کو کہتے ہیں اس درخواست پر قانون کے مطابق کاروائی کرے ، ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد کا موقف بھی آگیا ہے پولیس نے اس کو بھی دیکھ کر کاروائی کرنی ہے ،

 پاکستان کی اہم خاتون کو جسم فروشی کی پیشکش کی گئی ہے جس پر خاتون نے کھری کھری سنا دیں

سفاک دیور نے بھابھی کو ہی جسم فروشی کے دھندے میں لگا دیا

لاک ڈاؤن ختم کیا جائے، شوہر کے دن رات ہمبستری سے تنگ خاتون کا مطالبہ

لاک ڈاؤن، فاقوں سے تنگ بھارتی شہریوں نے ترنگے کو پاؤں تلے روند ڈالا

بیرون ملک سے لڑکی کی جسم فروشی کے لئے پاکستان سمگلنگ،عدالت نے کس کو کیا طلب؟

ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد نے عدالت میں کہا کہ پہلے پولیس نے الگ سے ایف آئی آر درج کرنی ہے تفتیش کا عمل بعد کا ہے ، بیرسٹر جہانگیر جدون نے کہا کہ ایف آئی آر درج کرنے کے بعد جس کا جو کردار ہے پولیس اس متعلق رپورٹ دے سکتی ہے ،جب وقوعہ مکمل مختلف ہے تو پولیس ایف آئی آر کیوں درج نہیں کر رہی ؟ وکیل زاہد آصف نے کہا کہ جسٹس آف پیس نے ہمارا موقف تسلیم کیا ہے پولیس نے بھی اعتراف کیا ہے ، جب وقوعہ مکمل الگ ہے تو اس پر الگ مقدمہ درج ہونا ہے ، عدالت نے پولیس کو قانون کے مطابق جلد کاروائی کا حکم دے کر درخواست نمٹا دی

عدالت نے کہا کہ میں کیوں ایسا حکم جاری کروں جو سسٹم ہے اسی کے مطابق کیس فکس ہوگا،

عمران خان نے باربار قانون کی خلاف ورزی کی جس پر انہیں جواب دینا ہوگا

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ آپ کا اپنا کیا دھرا ہے 

 کیا عمران خان کی گرفتاری کا امکان ہے؟

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan