سپریم کورٹ کے 63 سے متعلق فیصلے کو ختم کرنے کیلئے قانون سازی کی ضرورت ہے. ملک احمد

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے دفاع ملک احمد خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم اور دیگر اتحادی جماعتوں کے سربراہان کو مشورہ دیا ہے کہ سپریم کورٹ نے 63 اے کو ری رائٹ کیا ہے، سپریم کورٹ کے اس فیصلے کو ختم کرنے کیلئے قانون سازی کی ضرورت ہے۔

جیو نیوز پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ اگر پارلیمنٹ نے ایسا نہ کیا تو یہ ایک مجرمانہ فعل ہوگا۔ ملک احمد کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے اراکین بھی ایسا ہی چاہتے ہیں۔ پروگرام میں ماہر قانون شعیب شاہین نے کہا کہ قانون سازی کیلئے حکومت کو دو تہائی اکثریت چاہیے ہوگی جو کہ اس حکومت کے پاس نہیں ہے۔

مزید یہ بھی پڑھیں؛
انٹربینک میں ڈالر سستا ہوگیا
ووٹ کا حق سب سے بڑا بنیادی حق ہے،اگر یہ حق نہیں دیاجاتا تو اس کامطلب آپ آئین کو نہیں مانتے ,عمران خان
سعیدہ امتیاز کے دوست اورقانونی مشیرنے اداکارہ کی موت کی تردید کردی
جانوروں پر ریسرچ کرنیوالے بھارتی ادارے نےگائے کے پیشاب کو انسانی صحت کیلئے مضر قراردیا
یورپی خلائی یونین کا نیا مشن مشتری اور اس کے تین بڑے چاندوں پر تحقیق کرے گا
برطانوی وزیرداخلہ کا پاکستانیوں کو جنسی زیادتی کا مجرم کہنا حقیقت کے خلاف ہے،برٹش جج
جماعت اسلامی سےمذاکرات،عمران خان کی ہدایات پر پی ٹی آئی کی تین رکنی کمیٹی قائم
بھارتی مسلمان رکن اسمبلی کوبھائی سمیت پولیس حراست میں ٹی وی کیمروں کے سامنے گولیاں ماردی گئیں

یاد رہے کہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ نے تین دو کے اکثریتی فیصلے میں کہا تھا کہ منحرف اراکین کا ووٹ شمار نہیں ہوگا اور پارلیمان ان کی نااہلی کی مدت کے لیے قانون سازی کرسکتی ہے۔

Shares: