تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور انکی ترجمان مسرت جمشید چیمہ کے درمیان ہونے لیک ہونے والی ٹیلیفونک گفتگو سے متعلق اہم انکشاف سامنے آیا ہے، عمران خان نے عدالت پیشی کے موقع پر انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے لیک ہونیوالی آڈیومیں جو بات چیت کی وہ نیب کی جانب سے ملے ہوئے لینڈ لائن نمبر سے کی تھی، عمران خان نے عدالت میں صحافیوں کو غیر رسمی گفتگو میں بتایا کہ عدالت نے اہلیہ سے بات کرنے کی اجازت دی تھی ،لیکن رابطہ نہیں ہو سکا اور بات نہیں ہو سکی، مسرت جمشید چیمہ سے بات ہوئی تھی
واضح رہے کہ گزشتہ روز عمران خان اور مسرت جمشید چیمہ کی گفتگو کی آڈیو لیک ہوئی تھی جس میں ہونیوالی گفتگو بھی سامنے آئی تھی، آڈیو میں عمران خان کہتے ہیں کہ ہاں مسرت صورتحال کیا ہے، ان کو پہنچ گیا میسج؟ مسرت جمشید چیمہ کہتی ہیں کہ سر میں نے میسج پہنچایا ہے۔ ادھر ہائی کورٹ میں بیٹھے ہوئے ہیں، ہم کہہ رہے ہیں کہ ہم نہیں جائیں گے، کسی صورت بھی عمران خان کو پیش کریں۔ عمران خان کہتے ہیں کہ نہیں، لیکن وہ خواجہ حارث ہے وہاں؟ مسرت جمشید چیمہ نےکہا کہ خواجہ حارث، سلمان صفدر دونوں میرے ساتھ ہیں، میں ان کےساتھ بیٹھی ہوں، بات کراسکتی ہوں۔ عمران خان نے کہا کہ اعظم سواتی سے بات کریں کہ سپریم کورٹ میں بھی اس پریہ ضرور کریں، یہ جو انہوں نے کیا ہے بالکل غیرقانونی چیز ہے ،مسرت جمشید چیمہ کہتی ہین کہ جی بالکل بالکل، سرآپ بے فکر ہوجائیں۔ عمران خان کہتے ہیں کہ یہ کیا کر رہا ہے، یہ جو چیف جسٹس ہے ان سے آرڈر لیتا ہے۔ مسرت چیمہ کہتی ہیں کہ نیب والے آئے، فلانے آئے تو ہم نے کہا کہ آپ ان کوعدالت میں پیش کریں،
اسد عمر اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتار
ملک بھر میں احتجاج کے دوران جلاؤ گھیراؤ
بشریٰ بی بی کی گرفتاری کے بھی امکانات
سیاسی مفادات کے لئے ملک کونقصان نہیں پہنچانا چاہئے