ڈولفن اہلکاروں نے خواجہ سراؤں کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا

0
45
Dolphin-Squad

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پنجاب میں خواجہ سراؤں پر تشدد کے واقعات میں کمی نہ آ سکی بلکہ قانون کے رکھوالوں نے بھی خواجہ سراؤں پر تشدد شروع کر دیا

پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں واقعہ پیش آیا جہاں ڈولفن اہلکاروں نے خواجہ سرا کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا، خواجہ سراؤں نے احتجاج کیا جس پر آئی جی پنجاب نے واقعہ کا نوٹس لیا اور تشدد کرنیوالے اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا، درج ایف آئی آر کے مطابق خواجہ سراؤں ہر تشدد گلبرگ میں کیا گیا، لاہور کے تھانہ ٹبی سٹی میں ڈولفن اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، مقدمے میں ڈولفن اہلکار علی، شعیب، صابر و دیگر کو نامزد کیا گیا ہے

تھانہ ٹبی سٹی میں درج ایف آئی آر کے مطابق ڈولفن اہلکاروں نے نہ صرف بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ جان سے مارنے کی بھی دھمکی دی گئی، خواجہ سراؤں کی درخواست پر مقدمہ درج ہونے کے باوجود ابھی تک اہلکاروں کو گرفتار نہیں کیا جا سکا، خواجہ سراؤں کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر میں جو نام ہیں انکو گرفتار کیا جائے

 پاکستان میں 2018 سے قبل ٹرانسجینڈر قانون نہیں تھا،

ٹرانسجینڈر قانون سے معاشرے میں خواجہ سرا افراد کو بنیادی حقوق ملے۔

خواجہ سراؤں پر تشدد کی رپورٹنگ کیلئے موبائل ایپ تیار

شہر قائد خواجہ سراؤں کے لئے غیر محفوظ

پشاور پولیس کا رویہ… خواجہ سرا پشاور چھوڑنے لگے

دوسری جانب پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہو رمیں ایک خواجہ سرا بدفعلی کا نشانہ بنایا گیا ہے، واقعہ کا پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے، پولیس حکام کے مطابق رائیونڈ کے علاقے میں خواجہ سرا کے ساتھ اجتماعی بدفعلی کی گئی، مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، بدفعلی کرنے والے افراد نے موبائل فون بھی چھین لیا ہے،

Leave a reply