لاہور ہائیکورٹ: زمان پارک کے باہر پولیس پر تشدد اور پیٹرول بم پھینکنے کے معاملے پر جے آئی ٹی کے خلاف دائر درخواستوں کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا گیا
تحریری فیصلہ میں عدالت نے کہا کہ عدالت درخواستوں کو خارج کرنے کا حکم دیتی ہے،جسٹس طارق سلیم شیخ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے 32 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا،تحریری فیصلہ میں کہا گیا کہ درخواستوں میں مقدمات کا ذکر کیا گیا وہ ابھی ابتدائی مرحلے پر ہے ان میں تفتیش ہونا ابھی باقی ہے جس کے بعد تعین ہوگا ،دہشت گردی کے مقدمات انتہائی پیچیدہ ہوتے ہیں اگر پراسکیوشن کے پاس دہشت گردی کے مقدمے میں ٹھوس شوائد نہ ہوں تو اسکا طریقہ کار بھی قانون میں موجود ہے جب ملزم گرفتار ہوتا ہے اس وقت پولیس کے پاس شواہد کم ہوتے ہیں ابتدائی چالان جمع ہونے کے بعد یہ تمام صورتحال واضح ہوتی ہے ریاست کی ذمہ درای ہے قانون کی حکمرانی قائم کرے ریاست ہر ایک شہری کے لیے انصاف کو یقینی بنائے
تحریری فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ پراسکیوشن کا محکمہ پنجاب کی انتظامیہ کے ماتحت ہے ،عدالت پنجاب کابینہ کے فیصلے پر کوئی تبصرہ نہیں کرتی ،فواد چوہدری ،مسرت چیمہ سمیت دیگر نے جے آئی ٹی کی تشکیل کو چیلنج کیا تھا
عمران خان کی گرفتاری کے بعد کور کمانڈر ہاؤس لاہور میں ہونیوالے ہنگامہ آرائی میں پی ٹی آئی ملوث نکلی
بشریٰ بی بی کی گرفتاری کے بھی امکانات
نواز شریف کو سزا سنانے والے جج محمد بشیر کی عدالت میں عمران خان کی پیشی
مراد سعید کے گھر پر پولیس نے چھاپہ
اوریا مقبول جان کو رات گئے گرفتار