توشہ خانہ کیس کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی،

درخواست میں توشہ خانہ کیس فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی، درخواست میں استدعا کی گئی کہ توشہ خانہ کیس کا ٹرائل دوبارہ شروع کیا جائے،توشہ خانہ کیس میں چئیرمین پی ٹی آئی کو فئیر ٹرائل کا حق نہیں دیا گیا، توشہ خانہ کیس کا فیصلہ جلد بازی میں کیا گیا ہے،توشہ خانہ کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے تک سزا معطل کی جائے،درخواست آئین کے آرٹیکل 184 دو کے تحت دائر کی گئی ہے ،درخواست ایڈوکیٹ لاہور ہائیکورٹ صائمہ صفدر نے دائر کی ،درخواست میں درخواست میں پراسیکیوٹر جنرل اسلام آباد، حکومت اور جج ہمایوں دلاور کو فریق بنایا گیا ہے

واضح رہے کہ عمران خان کو دو روز قبل توشہ خانہ کیس میں تین سال قید کی سزا اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا ہوئی تھی عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے کے بعد عمران خان کو لاہور سے گرفتار کر کے اٹک جیل منتقل کر دیا گیا تھا،عمران خان اٹک جیل میں ہیں، عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ملزم نے جان بوجھ کر الیکشن کمیشن میں جھوٹی تفصیلات دیں، ملزم کو الیکشن ایکٹ کی سیکشن 174 کے تحت 3 سال قید کی سزا سنائی جاتی ہے

آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ روزانہ کی بنیاد پر جج جو کیس سن رہے ہیں وہ جانبداری ہے ؟

آج پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین دن ہے،

عمران خان کی گرفتاری کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان 

عمران خان کی گرفتاری کیسے ہوئی؟ 

چئیرمین پی ٹی آئی کا صادق اور امین ہونے کا سرٹیفیکیٹ جعلی ثابت ہوگیا

پیپلز پارٹی کسی کی گرفتاری پر جشن نہیں مناتی

Shares: