اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے بمباری میں حماس کے تیسرے رہنما کو قتل کر دیا ہے

اتوار کو اسرائیلی فوج کی جانب سے حماس کے ایک اور رہنما کی موت کی تصدیق کی گئی جو سات اکتوبر کو اسرائیل پر حملے میں ملوث تھا،اسرائیل نے حماس کے رہنما بلال القدرہ کی موت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بلال حماس کے تیسرے رہنما ہیں جن کو نشانہ بنایا گیا، اسرائیلی فوج کے مطابق ہفتے کی شام غزہ پر بمباری کے دوران بلال القدرہ کی موت ہوئی، وہ اسرائیل پر حملے کے آپریشن کا ذمہ دار تھا

میڈیا رپورٹس کے مطابق نیرم میں بلال کی موت پانچ ساتھیوں کے ہمراہ ہوئی،حماس رہنما گھر میں تھے جب ان پر حملہ کیا گیا،نیرم غزہ کی پٹی کی ان 20 رہائشی اور زرعی زمینوں میں سے ہے جہاں سے حماس نے سات اکتوبر کو حملہ کیا تھا،میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کے حملوں میں 13 سو سے زائد اسرائیلی مارے جا چکے ہیں، 126 اسرائیلی افراد کو حماس نے حراست میں لیا ہے جن میں سے 22 اسرائیلی بمباری سے ہی ہلاک ہو گئے ہیں

اسرائیل کی طرف سے عالمی قوانین کی خلاف ورزی جاری ہے. فلسطینی صحافی

بھارت کا اسرائیل میں مقیم بھارتیوں کو واپس لانے کے لئے آپریشن اجئے کا اعلان

 پرتشدد کارروائیوں کو فوری طور پر روکنے اور شہریوں کے تحفظ کا مطالبہ 

اسرائیلی میجر جنرل حماس کے ہاتھوں یرغمال؛ کیا اب فلسطینی قیدی چھڑوائے جاسکیں گے؟

اسرائیل پر حملہ کی اصل کہانی مبشر لقمان کی زبانی

بھارتی اداکارہ نصرت اسرائیل سے پہنچیں ممبئی،بتایا آنکھوں دیکھا حال

امریکہ کے بعد برطانیہ کا بھی اسرائیل کی مدد کا اعلان

دوسری جانب اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ کے اندر کاروائیوں کے دوران حماس کے ہاتھوں یرغمال اسرائیلیوں کی لاشیں ملی ہیں،یرغمالیوں کے اہلخانہ نے اپیل کی ہے کہ یرغمالیوں کو رہا کروایا جائے اور اگر وہ زخمی ہیں تو انہیں دوائی دی جائے،تل ابیب میں یرغمالیوں اور لاپتہ افراد کے خاندانوں کے فورم کے سربراہ رونن زور کا کہنا ہے کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ یرغمالیوں کو ادویات کی منتقلی کے لیے آدھی رات تک ایک معاہدہ طے پا جائے.

Shares: