اسلام آباد ہائیکورٹ ، توشہ خانہ کیس، بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی 21 اکتوبر 2022 کا الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اپیل واپس لینے کی درخواست ،اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپیل واپس لینے سے متعلق محفوظ فیصلہ سنا دیا
عدالت نےبانی چئیرمین تحریک انصاف کی درخواست خارج کر دی،اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے محفوظ فیصلہ سنا دیا،13 ستمبر کو عدالت نے فریقین کے دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا تھا، بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے 21 اکتوبر 2022 کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ چیلنج کر رکھا تھا، بانی چیئرمین پی ٹی آئی اسلام آباد ہائی کورٹ سے اپیل واپس لے کر لاہور ہائیکورٹ میں کیس چلانا چاہتے ہیں.
واضح رہے کہ توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی الیکشن کمیشن سے نا اہلی اور پارٹی عہدے سے ہٹانے کیخلاف کیس ،عمران خان نے مرکزی درخواست واپس لینے کیلئے متفرق درخواست دائرکی تھی ،اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے 21 اکتوبر 2022 کے آرڈر کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے، درخواست کے زیر سماعت ہونے کے دوران الیکشن کمیشن نے ایک اور شوکاز نوٹس جاری کردیا،الیکشن کمیشن نے عمران خان کو 7 دسمبر 2022 کو شوکاز نوٹس جاری کیا، شوکاز نوٹس میں کہا گیا کہ بتائیں کیوں آپ کو الیکشن کمیشن کے فیصلے کے تناظر میں چیئرمین شپ سے ہٹایا نہ جائے، یہ دونوں معاملات لاہور ہائیکورٹ کے فل بینچ کے سامنے بھی زیر سماعت ہیں،ان دونوں معاملات پر لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے نوٹسز جاری کیے جا چکے ہیں، عمران خان نے فیصلہ کیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے بجائے لاہور ہائیکورٹ میں پیروی کرنا چاہتے ہیں،اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا کہ اس قبل بھی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ سے درخواست واپس لینے کی استدعا کی گئی تھی، تاہم اب تک درخواست گزار کو اپنی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ سے واپس لینے کی اجازت نہیں دی گئی، عمران خان کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے اپنی درخواست واپس لینے کی اجازت دی جائے،تاکہ درخواست گزار لاہور ہائیکورٹ میں کیس کی پیروی کر سکیں،
آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ روزانہ کی بنیاد پر جج جو کیس سن رہے ہیں وہ جانبداری ہے ؟
آج پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین دن ہے،
عمران خان کی گرفتاری کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان
عمران خان کی گرفتاری کیسے ہوئی؟
چئیرمین پی ٹی آئی کا صادق اور امین ہونے کا سرٹیفیکیٹ جعلی ثابت ہوگیا
پیپلز پارٹی کسی کی گرفتاری پر جشن نہیں مناتی
عمران خان کی سزا معطلی کی درخواست پر سماعت ہوئی