سیشن کورٹ لاہور ،مسلم لیگ ن کا آفس جلانے کا مقدمہ ،پولیس نے صنم جاوید کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت پیش کر دیا
اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے، صنم جاوید قیدی وین سے اتریں تو اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت پیش ہوئیں، اس موقع پر صنم جاوید نے وکٹری کا نشان بھی بنایا، پولیس نے صنم جاوید کا مزید جسمانی ریمانڈ مانگ لیا،پولیس نے عدالت میں کہا کہ صنم جاوید سے تفتیش کرنی ہے، جسمانی ریمانڈ دیا جائے، صنم جاوید کے وکیل نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کر دی،عدالت نے وکلاء کے دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کیا جو اب سنا دیا گیا ہے، عدالت نے صنم جاوید کا ایک روز کا مزید جسمانی ریمانڈ دے دیا، تھانہ ماڈل ٹاؤن پولیس نے صنم جاوید کے خلاف مقدمہ درج کر رکھا ہے۔
صنم جاوید کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں وہ قیدی وین میں موجود ہیں، صنم جاوید سے سوال کیا گیا کہ الیکشن کہاں سے لڑیں گی، جس کے جواب میں صنم جاوید نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ “جہاں سے مریم نواز الیکشن لڑے گی، اسی حلقے سے میں لڑوں گی، میری سمجھ میں نہیں آرہا ڈر کس بات کا ہے؟کاغذ بھی ریجکٹ کروانے ہیں ضمانتیں بھی نہیں ہونے دینی “میں سچی ہوں سچ کے ساتھ کھڑی ہوں اب یہ جیلیں یہ ریمانڈ میرا کچھ نہیں بگاڑ سکتے میرے لئے میرا اللہ کافی ہے
واضح رہے کہ صنم جاوید کے نظر بندی کے احکامات واپس لئے گئے تھے، صنم جاوید کی رہائی کا امکان تھا تا ہم بعد میں پولیس نے انہیں ایک اور مقدمے میں گرفتار کر لیا،
سیاسی مفادات کے لئے ملک کونقصان نہیں پہنچانا چاہئے
غیر ملکی سفارت خانوں نے اپنے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کر دی
جناح ہاؤس لاہور میں ہونیوالے شرپسندوں کے حملے کے بارے میں اہم انکشافات
جناح ہاؤس میں سب سے پہلے داخل ہونے والا دہشتگرد عمران محبوب اسلام آباد سے گرفتار
واضح رہے کہ صنم جاوید کی کئی مقدمات میں ضمانت منظور ہو چکی ہے تا ہم عدالت سے رہائی کے بعد صنم جاوید کو دوبارہ نئے مقدمے میں گرفتار کر لیا جاتا ہے,آٹھ نومبر کو پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید کو جیل سے رہا ہوتے ہی دوبارہ گرفتار کرلیا گیا تھا،20 اکتوبر کو بھی تحریک انصاف کی رکن صنم جاوید خان اور ان کی ساتھی خواتین کو کوٹ لکھپت جیل سے رہائی ملنے کے بعد ان کے جیل سے باہر نکلتے ساتھ ہی پولیس نے دوبارہ گرفتار کر لیا تھا،25 ستمبر کو بھی جناح ہاؤس حملہ کیس میں رہائی پانے والی پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید اور دیگر خواتین کو پھر سے گرفتار کرلیا تھا،








