پاکستانی دفتر خارجہ نے امریکا کا انتخابی نتائج کی تحقیقات کا مطالبہ مسترد کردیا

امریکا کی جانب سے پاکستان کے انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کے مطالبے پر دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ دولت مشترکہ کی جانب سے پاکستان کے انتخابات کو شفاف قرار دیا گیا ہے،الیکشن سے متعلق غیر ملکی نصیحتوں کی ضرورت نہیں، انتخابی عمل اندرونی و خود مختاری کا معاملہ ہے،پاکستان نے اپنا آئینی فرض سنجیدگی سے ادا کیا ہے،غیر ملکی مبصرین کو بھی دعوت دی گئی تھی، پاکستانیوں کوملک کےسیاسی عمل پر بات کا حق حاصل ہے، اس پرہم تبصرہ نہیں کریں گے،

بھارتی وزیر اعطم نریندر مودی کو نئی حکومت کی حلف برداری کی تقریب میں دعوت دینے کے معاملے میں ترجمان دفتر خارجہ ممتا زہرہ بلوچ نے کہا کہ یہ ابھی قبل از وقت معاملہ ہے اس حوالے سے فیصلہ نئی آنے والی حکومت کرے گی ہمیں جیسی ہدایات ہوں گی ہم اس پر عمل کریں گے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم رفح شہر میں اسرائیلی جارحیت کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، او آئی سی نے بھی اسرائیلی جارحیت پر تنبیہہ کی ہے اور پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹرپر عملدر آمد سمیت فلسطینیوں کا قتل عام روکنےکا مطالبہ کرتا ہے، مزید اموات اور قحط سے متاثر ہونے اور مناسب طبی امداد کی عدم دستیابی کو روکنے کے لیے غزہ کا محاصرہ ختم کیا جانا چاہیے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان غزہ کے محصور عوام کی اپنی غیر متزلزل سفارتی، اخلاقی، سیاسی اور انسانی حمایت میں پرعزم ہے۔ 10 فروری کو بھارت کی قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے مختلف شہروں میں جماعت اسلامی کشمیر کی 15 جائیدادوں پر متعدد چھاپے مارے، یہ چھاپے کشمیری سیاسی تنظیموں کے خلاف جاری کریک ڈائون کا حصہ تھے۔ جماعت اسلامی ان چھ سیاسی تنظیموں میں سے ایک ہے جن پر بھارت نے پہلے ہی پابندی عائد کر رکھی ہے، ہم بھارتی حکام پر زور دیتے ہیں کہ وہ کشمیری سیاسی کارکنوں اور جماعتوں کو ڈرانے دھمکانے اور ظلم و ستم کا سلسلہ بند کریں،پاکستان مسئلہ کشمیرکا حل کشمیریوں کی خواہشات اوریو این قراردادوں کے مطابق چاہتا ہے،پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ جموں و کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کے لیے اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا،پاکستان کو خطے میں دہشت گرد عناصر کے سر اٹھانے پر تحفظات ہیں، افغان انتظامیہ سے پاکستان کےخلاف سرگرم دہشتگرد گروہوں پرکارروائی کا کہا ہے، ہمیں افغانستان میں دہشتگردوں کی پناہ گاہوں پر تشویش ہے،

جماعت اسلامی کا تحریک انصاف سے اتحاد سے انکار

نواز شریف کا چوتھی بار وزارت عظمیٰ کا خواب ادھورا، شہباز شریف وزیراعظم نامزد

اگر آزاد کی اکثریت ہے تو حکومت بنا لیں،ہم اپوزیشن میں بیٹھ جائینگے، شہباز شریف

پی ٹی آئی کا وفاق اور پنجاب میں ایم ڈبلیو ایم ،خیبر پختونخوامیں جماعت اسلامی سے اتحاد کا اعلان

نواز شریف چیخ اٹھے مجھے کیوں بلایا،زرداری کی شرط،مولانا کی ضد،ن کی ڈیمانڈ

موبائل بندش سے نتائج تاخیر کا شکار،دھاندلی بھی ہوئی، الیکشن کمیشن کی تصدیق

جہانگیر ترین پارٹی عہدے سے مستعفی،سیاست چھوڑنے کا اعلان

انتخابات میں ناکامی، سراج الحق جماعت اسلامی کے عہدے سے مستعفی

Shares: