تحریک عدم اعتماد سیاسی مشاورت سے لائی گئی تھی، جنرل باجوہ نے روکا تھا،ملک احمد خان

malik ahmad

مسلم لیگ ن کے رہنما ملک احمد خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر سیاسی عمل کا ایک ردعمل ہوتا ہے،2013 کا دھرنا احتجاج کے نام پر فساد تھا

ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ مولانا کی آج پی ٹی آئی والوں سے ملاقات ہو رہی ہے، مولانا کی تقاریر سے مجھے ثبوت ملے تھے یہ بیرونی آلہ کار ہیں،مولانا فضل الرحمان سے میں نے بہت کچھ سیکھا ہے،سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے 2014 میں اسلام آباد کا محاصرہ کیا تھا،2014 میں وہ احتجاج نہیں بلکہ اسلام آباد پر حملہ تھا،سابق چیئرمین پی ٹی آئی ملک اور سیاست کے خلاف سازش کر رہے ہیں،پی ٹی آئی عدالتوں کے خلاف بھی سازش کر رہی ہے،سابق چیئرمین پی ٹی آئی ملک میں عدم استحکام پھیلانا چاہتے تھے،9 مئی کے واقعات پر مولانا کا مؤقف بڑا سخت تھا، مولانا فضل الرحمن کا ایمان کی حد تک موقف تھا عمران خان امر بالمعروف کا لفظ اپنی شخصیت پر استعمال کرتا، انکو عمران کے ایمان پر بھی شک تھا، وہ اسکو سیاستدان بھی نہیں مانتے تھے،یہ باتیں مولانا صاحب اور انکے بیٹے اسعد محمود نے متعدد میٹنگ میں ہمارے سامنے کیں۔نومئی کے واقعے کے بعد مولانا کے بیٹے اسعد کابینہ میٹنگ میں کہتے تھے کہ پی ٹی آئی سے بات کرنا کفر کے مترادف ہے

ملک احمد خان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کسی کے کہنے پر نہیں لائی گئی تھی،جنرل باجوہ نے سیاسی قیادت سے 26 مارچ کو ملاقات کی تھی،مولانا صاحب نے جنرل باجوہ کو کہا جنرل صاحب ہمیں کس حثیت سے عدم اعتماد واپس لینے کا کہ رہے ہیں،یہ ملاقات 26 مارچ کوئی لاہور میں شائرہ قائد اعظم پر ہوئی جس میں ساری باتیں ہوئی،اس میٹنگ میں بلاول بھٹو بھی موجود تھے،جنرل باجوہ نے تمام سیاستدانوں کی میٹنگ میں کہا عدم اعتماد مت لائیں، الیکشن میں جائیں، اس پر مولانا فضل الرحمن نے کہا آپ ہمیں یہ سب کچھ کہ رہے؟ مولانا نے باقاعدہ مزاحمت کی، جنرل فیض تو سب کی ہٹ لسٹ پر تھے۔ جنرل باجوہ عمران خان کا پیغام لیکر تمام سیاسی جماعتوں کے پاس آئے تھے،ملک احمد خان کا مزید کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان ہم سب کو قائل کرتے تھے کہ عمران خان پاکستان کیخلاف بڑی عالمی سازش ہیں مولانا نے کئی بار عمران خان کی حقیقت بیان کی ، عدم اعتماد سیاسی قیادت کی مشاورت کا نتیجہ تھا نہ کہ کسی کے حکم کی تعمیل ،میں عینی شاہد ہوں، مولانا فضل الرحمن نے جنرل باجوہ سے کہا تھا کہ آپ ہمیں کیسے عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد نہ لانے کی بات کرسکتے ہیں، مولانا کے بیانات حقائق کے خلاف ہیں، وہ ایک میٹنگ ثابت کردیں جس میں ایسا کچھ ہوا،مولانا جس میٹنگ کا حوالہ دے رہے اس میں فیض حمید موجود نہیں تھے، وہ تو کور کمانڈر تھے

پی ٹی آئی ،جے یو آئی قیادت کی ملاقات، پیپلز پارٹی، ن لیگ کا ردعمل

"عین”سے عمران،تحریک انصاف میں ابھی بھی "عین” کی مقبولیت جاری

جماعت اسلامی کا تحریک انصاف سے اتحاد سے انکار

نواز شریف کا چوتھی بار وزارت عظمیٰ کا خواب ادھورا، شہباز شریف وزیراعظم نامزد

اگر آزاد کی اکثریت ہے تو حکومت بنا لیں،ہم اپوزیشن میں بیٹھ جائینگے، شہباز شریف

پی ٹی آئی کا وفاق اور پنجاب میں ایم ڈبلیو ایم ،خیبر پختونخوامیں جماعت اسلامی سے اتحاد کا اعلان

نواز شریف چیخ اٹھے مجھے کیوں بلایا،زرداری کی شرط،مولانا کی ضد،ن کی ڈیمانڈ

موبائل بندش سے نتائج تاخیر کا شکار،دھاندلی بھی ہوئی، الیکشن کمیشن کی تصدیق

جہانگیر ترین پارٹی عہدے سے مستعفی،سیاست چھوڑنے کا اعلان

انتخابات میں ناکامی، سراج الحق جماعت اسلامی کے عہدے سے مستعفی

میں آپکے لیڈر کے کرتوت جانتا ہوں،ہم نے ملک جادو ٹونے پر نہیں چلانا، عون چودھری

Comments are closed.