پنجاب اسمبلی کا اجلاس سپیکر ملک احمد خان کی زیر صدارت ہوا
پنجاب اسمبلی اجلاس میں مالی سال 25-2024 کا بجٹ پیش کیا جارہا ہے۔پنجاب کے صوبائی وزیر خزاننہ مجتبیٰ شجاع الرحمان نے بجٹ پیش کیا، وزیر خزانہ مجتبی شجاع الرحمان کا کہنا تھا کہ آج اس حکومت کا پہلا ٹیکس فری بجٹ پیش کیا جارہا ہے، پنجاب میں ترقی کا آغاز ہوگیا ہے،وزیراعلیٰ مریم نواز نے مہنگائی کے مسئلے پر خصوصی توجہ مرکوز رکھی، ذخیرہ اندوزی، ملاوٹ کرنے والے اور ناجائز منافع خوروں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیے۔پنجاب حکومت کا بجٹ ٹیکس فری ہےبجٹ کا حجم 5 ہزار 446 ارب ہے،ترقیاتی بجٹ کا حجم 842 ارب ہے اور نو ارب 50 کروڑ کی لاگت سے چیف منسٹر روشن گھرانہ پروگرام کا اجرا کیا جارہاہے، پہلے مرحلے میں 100 یونٹس استعمال کرنے والے صارفین کو مکمل سولر سسٹم فراہم کیاجائے گا. 10 ارب کی لاگت سے اپنی جھت اپنا گھر پروگرام شروع کیاگیاہے، پانچ لاکھ کسانوں کو 75 ارب کے قرض دییے جارہے ہیں، 9 ارب کی لاگت سے چیف منسٹر سولرائزیشن آف ٹیوب ویلز پروگرام سے 7000 ٹیوب ویلز پر منتقل ہونگے، کسانوں کو 30 ارب کی لاگت سے بغیر سود ٹریکٹرز فراہم کیے جائیں گے ،ایک ارب 25 کرور کی لاگت سے ماڈل ایگری کلچر مالز کا قیام عمل میں لایا جارہاہے. دو ارب کی لاگت سے لائیو اسٹاک کارڈ کا اجرا کیا جارہاہے،8 ارب کی لاگت ایگری کلچر شرمپ فارمنگ کا آغاز ہوگا اور پانچ ارب کی لاگت سے لاہور میں ماڈل فش مارکیٹ کا قیام عمل میں لایا جارہاہے، 80 ارب روپے کی لاگت سے چیف منسٹر ڈسٹرکٹ ایس ڈی جیزپروگرام کا آغاز جس کےذریعے ضلعی سطح پر ترقیاتی ضروریات کو پورا کیا جارہا ہے، 296 ارب روپے کی لاگت سے 2380 کلومیٹر سٹرکوں کی تعمیر و بحالی اور 135 ارب روپے کی لاگت سے 482 اسکیموں کے تحت خستہ حال اور پرانی سڑکوں کی مرمت و بحالی کےلئے مختص ہوں گے، 2 ارب 50 کروڑ روپے کی لاگت سے انڈر گریجوایٹ اسکالرشپ پروگرام اور2 ارب 97 کروڑ روپے کی لاگت سے چیف منسٹرز سکلڈ پروگرام ٹیکسٹائل کی صنعت کو فروغ دیاجائے گا،زرمبادلہ میں اضافے کیلئے 3 ارب روپے کی لاگت سے پنجاب میں پہلےگارمنٹس سٹی کا قیام7 ارب روپے کی لاگت سے کھیلتا پنجاب کے بڑے منصوبے کا آغاز ہوگا، تمام صوبائی حلقوں میں میدان اور کھیلوں کی بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں گی، پنجاب بھر میں کھیلوں کی موجودہ سہولیات کی بحالی وتعمیر نو کیلئے 6 ارب 50 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک بڑا منصوبہ بھی آئندہ مالی سال میں شروع کیا جارہا ہے،ڈیجیٹل پنجاب کا وز یر اعلی مریم نواز کا خواب تیزی سے حقیقت میں بدل رہا ہے،3 ماہ کی قلیل مدت میں پاکستان کے پہلےنوازشریف آئی ٹی سٹی کی بنیادشہر لاہور میں رکھ دی گئی ہے، انٹرنیٹ تک آسان رسائی ڈیجیٹل پنجاب کے منصوبے کا بنیادی جزو ہے،
پنجاب بجٹ،لیپ ٹاپ سکیم، خواتین کیلئے ڈے کیئر سنٹرز ،معذور افراد کیلئےہمت کارڈ،خواجہ سراؤں کیلئے 1 ارب فنڈ کی تجویز
وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ وعدے کی تکمیل کرتے ہوئے لاہور کے کئی مقامات پر فری وائی فائی کی سہولت کا آغاز کر دیا ہے جسے پنجاب کے دیگراضلاع تک پھیلایا جارہا ہے،طالب علموں کیلئے خوش خبری ہے کہ 10 ارب روپے کی لاگت سے سی ایم پنجاب لیپ ٹاپ اسکیم دوبارہ شروع کی جا رہی ہے ، نو جوان آئی ٹی کی دنیا میں اپنا مقام بنا ئیں گے اور ان کے ہاتھ میں پٹرول ہم نہیں لیپ ٹاپ اچھا لگتا ہے، 67 کروڑ روپے کی لاگت سے لاہور میں آٹزم سٹیٹ آف دی آرٹ سکول کا قیام عمل میں لایاجائے گا،بچوں کی ذہنی اور جسمانی نشو ونما کیلئے 1 ارب روپے کی لاگت سے چیف منسٹر سکولز میل پروگرام 1 ارب روپے کی لاگت سے پنجاب بھر میں ملازمت پیشہ خواتین کیلئے ڈے کیئر سنٹرز کا قیام عمل میں لایاجائے گا، 2 ارب روپے کی لاگت سے معذور لوگوں کیلئے چیف منسٹر ہمت کا رڈ پروگرام کا اجراء کیاجائے گا،ٹرانسجینڈرکمیونٹی کیلئے 1 ارب روپے کی لاگت سے چیف منسٹر سکلڈ ڈویلپمنٹ پروگرام کا آغازہوگا،اقلیتوں کی فلاح و بہبود کیلئے 2 ارب 50 کروڑ روپے کی لاگت مانیریٹی ڈویلپمنٹ فنڈ کا قیام اور56 ارب روپے کی لاگت سے نوازشریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ری سرچ لاہور کا قیام عمل میں لایاجائے گا، 8 ارب 84 کروڑ روپے کی لاگت سے سرگودھا شہر میں نوازشریف انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا قیام عمل میں لایاجائے گا، 45 کروڑ روپے کی لاگت سے ائیر ایمبولینس سروس کا آغاز کیاجائے گا،ایک ارب روپے کی لاگت سے کلینک آن ویلزمنصوبے کا آغاز ہوگا جس کے تحت 200 ایمبولینسز کوفعال کیاجائے گا،
پنجاب کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کتنا اضافہ؟
پنجاب حکومت نے گریڈ ایک سے سولہ تک صوبائی ملازمین کی تنخواہوں میں 25فیصد اضافہ کرُدیاہے، گریڈ سترہ سے گریڈ 22تک 20فیصد تنخواہوں کا اضافہ کیاہے، پنجاب حکومت نے پنشن کی مد میں 15فیصد اضافہ کیاجائے گا، پنجاب حکومت نے مزدور کی تنخواہ کم از کم 32ہزار روپے سے بڑھاکر 37ہزار روپے کرنے کی تجویز کی ہے،
سو یونٹ بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو سولر سسٹم مفت فراہم کرنے کا اعلان
پنجاب حکومت نے 100 یونٹ ماہانہ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو مفت سولر سسٹم فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے،نو ارب پچاس کروڑ کی لاگت سے چیف منسٹر روشن گھرانہ پروگرام کا اجرا کیا جا رہا ہے۔ جس کے تحت مہنگی بجلی اور بلوں سے پریشان عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے گا،اس پروگرام کے تحت پہلے مرحلے میں سو یونٹ بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو سولر سسٹم مفت فراہم کر رہے ہیں۔ سولر سسٹم لگانے کے اخراجات حکومت برداشت کرے گی،اسی طرح کسان کارڈ کے ذریعے 5 لاکھ کسانوں کو 75 ارب روپے کے بلاسود قرضے دیے جائیں گے۔ نو ارب کی لاگت سے زرعی ٹیوب ویل کی سولرائزیشن کا پروگرام شروع کیا جارہا ہے۔ اس پروگرام کے تحت سات ہزار ٹیوب ویلز کو سولر پر منتقل کیا جائے گا۔
پنجاب اسمبلی بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن نےشدید احتجاج کیا اور بجٹ کی کاپیاں پھاڑ دیں،اسمبلی میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز بھی موجود ہیں،اپوزیشن اراکین نےکرسیوں بینچوں پر کھڑے ہوکر احتجاج کیا،پیپلز پافٹی نے پنجاب اسمبلی اجلاس کا علامتی بائیکاٹ کردیا،تا ہم دوبارہ واپسی ہو گئی،پارلیمانی روایات کے مطابق حکمراں جماعت کا وفد پیپلزپارٹی کو منانے ان کے چیمبر میں گیا ،پیپلزپارٹی کی شکایت تھی کہ ان کو بجٹ پر اعتماد میں نہیں لیا گیا ،ایک گھنٹے کی گفتگو کے بعد پارٹی کے دو اراکین علامتی طور پر واپس آگئے،پیپلزپارٹی کے رہنما حیدر گیلانی کا کہنا ہے کہ اجلاس میں علامتی طور پر 2 اراکین شریک ہیں، پیپلزپارٹی کو بجٹ کی تیاری میں شامل نہیں کیاگیا.
پنجاب اسمبلی پریس گیلری میں صحافیوں نےہتک عزت بل کیخلاف بجٹ تقریر کے دوران شدید احتجاج کیا اور ہتک عزت قانون کی واپسی کا مطالبہ کیا،صحافیوں نے بازوؤں پر کالی پٹیاں باندھ رکھی تھیں، صحافیوں نے حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کی.
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے پنجاب کے بجٹ کو تاریخی قرار دے دیا
سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے صوبائی بجٹ کو تاریخی قرار دیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کو مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے اپنی حکومت کے پہلے بجٹ میں کئی تاریخی ریکارڈ قائم کر دیے ہیں۔ سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار پنجاب اپنے ذرائع سے ایک ہزار ارب روپے آمدن والا صوبہ بن گیا ہے، الحمدللہ پہلی بار پنجاب کاپانچ ہزار 466 ارب روپے کا ریکارڈ بجٹ پیش کیا گیا ہے جس کا کریڈٹ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کو جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کا سب سے بڑا 842 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ دے کر ایک نئی تاریخ رقم کی گئی ہے۔ پہلی بار ترقیاتی منصوبوں کے لئے مطلوبہ رقوم بجٹ میں رکھ دی گئی ہیں جس سے منصوبے ریکارڈ رفتار سے مکمل ہوں گے کیونکہ فنڈنگ پہلے سے موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کی تاریخ کے سب سے بڑے ترقیاتی پروگرام کے آغاز کے باوجود پہلی بار ٹیکس فری بجٹ دیا گیا ہے۔ بجٹ میں تعلیم، صحت، زراعت، آئی ٹی، ہنرمندی، حیوانات، موسمیاتی تبدیلی، ماہی گیری، شرمپ فارمنگ، جنگلات اور جنگلی حیات کے شعبوں میں ترقی کے لئے تاریخ کا سب سے بڑا اضافہ کیا گیا ہے۔سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ پنجاب کی تاریخ میں کسانوں اور زراعت کے لئے 30 ارب روپے کی سب سے بڑی ٹریکٹر سکیم شروع کی جا رہی ہے۔اس طرح کسانوں کو بلاسود قرض کے لئے 10 ارب روپے سے سب سے بڑا پروگرام شروع کیا جا رہا ہے۔اس کے علاوہ مال مویشیوں کی ترقی اور برآمدات میں اضافے کے لئے پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار 2 ارب روپے کی لاگت سے لائیوسٹاک فارمنگ کی سب سے بڑی سکیم کا آغاز کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کی ترقی کا سفر انشاء اللہ پھر سے شروع ہو رہا ہے۔ سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ میڈیا ورکرز کے لئے وزیراعلیٰ پنجاب نے ایک ارب کی ہیلتھ انشورنس کی خصوصی منظوری دی ہے.
محکمہ انسانی حقوق واقلیتی امور کے لیے ریکارڈ بجٹ مختص،صوبائی وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑہ کا اظہار تشکر
صوبہ پنجاب کا ریکارڈ بجٹ پیش کردیا گیا۔محکمہ انسانی حقوق واقلیتی امور کے لیے دو ارب پچاس کروڑ کی لاگت سیمینارٹی ڈیولپمنٹ فنڈ کے قیام پر صوبائی وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑہ نے اظہار تشکر کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی قیادت بالخصوص وزیراعلی پنجاب مریم نواز کا مذہبی اقلیتوں کے جانب سے شکریہ ادا کیا کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ مینارٹیز کے لیے ریکارڈ ساز بجٹ پیش کیا گیا ہے۔ رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا کہ ماضی کے مقابلے میں مینارٹیز کے بجٹ میں ایک ارب روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذہبی اقلیتوں کے لیے متعدد ڈیولپمنٹ اسکیمیں لارہے ہیں اور صوبہ بھر میں اقلیتوں کے لیے ترقی کے جال بچھائے جا رہے ہیں جبکہ صوبائی وزیر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ مریم نواز کی قیادت میں پنجاب ایک بے مثال صوبہ بن کر رہے گا
صوبائی بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا نہ ہی موجودہ ٹیکسزکی شرح میں اضافہ کیا گیا
قبل ازیں پنجاب کابینہ نے تاریخ کے سب سے بڑے ٹیکس فری بجٹ کی منظوری دی،وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازکی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں کابینہ نے 5446 ارب روپے کے بجٹ کی منظوری دی جس کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب نے بجٹ دستاویز 25-2024 پر دستخط بھی کیے،دستاویزات کے مطابق صوبائی بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا نہ ہی موجودہ ٹیکسزکی شرح میں اضافہ کیا گیا ہے، ٹیکس بڑھائے بغیر مالیاتی ذرائع سے ریونیو میں 53 فیصد کا اضافہ کیا جائے گا،گزشتہ سال ریونیو ہدف 625 ارب روپے تھا جبکہ موجودہ ریونیو ہدف 960 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے اور یہ ریونیو صوبہ اپنے ذرائع سے اکٹھا کرے گا، صوبائی ملازمین کی تنخواہوں میں 20 سے25 فیصد اورپنشن میں 15فیصد اضافےکی منظوری دی گئی ہے جبکہ صوبے میں کم ازکم اجرت کو 32 ہزار سے بڑھا کر37 ہزار روپے مقرر کرنے کی تجویز ہے،بجٹ میں لاہو رڈیولپمنٹ اتھارٹی کے لیے 35 ارب روپے اور مری کے لیے 5 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے، وزیراعلیٰ ضلعی ترقیاتی پروگرام کے لیے بھی 80 ارب روپے کی منظوری دی گئی ہے
پنجاب بجٹ،ہتک عزت قانون کیخلاف صحافیوں کا احتجاج کا فیصلہ
وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے بجٹ دستاویز 2024-25 پر دستخط کر دئیے
آئی ایم ایف کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں،مہنگائی میں کمی ہو رہی،وزیر خزانہ
جبری مشقت بارے آگاہی،انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کی لاہور میں میڈیا ورکشاپ
بہت ہو گیا،طوائفوں کی ٹیم، محسن نقوی ایک اور عہدے کےخواہشمند
قومی اسمبلی،غیر قانونی بھرتیوں پر سپیکر کا بڑا ایکشن،دباؤ قبول کرنے سے انکار
سماعت سے محروم بچوں کے والدین گھبرائیں مت،آپ کا بچہ یقینا سنے گا
حاجرہ خان کی کتاب کا صفحہ سوشل میڈیا پر وائرل،انتہائی شرمناک الزام
جمخانہ کلب میں مبینہ زیادتی،عظمیٰ تو پرانی کھلاڑی نکلی،کب سے کر رہی ہے "دھندہ”
بجٹ میں 1800 ارب روپے کے اضافی ٹیکسز لگائے گئے ہیں، چئیر مین ایف بی آر
وفاقی بجٹ میں صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے لئے ہیلتھ انشورنس کا اعلان
بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کےلیے انکم ٹیکس میں کتنا اضافہ ہوا؟
ہائبرڈ اور لگژری الیکٹرک گاڑیوں کی درآمد پر دی جانے والی رعایت ختم
حکومت کے وفاقی او رصوبائی بجٹ نے عام آدمی کو بری طرح مایوس کیا،جماعت اسلامی
امیر جماعت اسلامی لاہور ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ نے حکومت کے وفاقی او رصوبائی بجٹ کو عوام دشمن بجٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی او رصوبائی بجٹ نے عام آدمی کو بری طرح مایوس کیاہے۔ حکمرانوں کی عیدقربان سے قبل بجٹ میں عوام پر ٹیکسوں کی بھرمار عوام کا معاشی قتل عام ہے۔ موجودہ بجٹ میں سیکز ٹیکس،تنخواہوں پر ٹیکس،موبائل، کاغذ، سمنٹ،نان فائلر پراپرٹی و غیرہ میں ٹیکسز سراسر ظلم کی انتہاء ہے۔ بجٹ کے بعد عام آدمی کے استعمال کی ہر چیز مہنگی ہو گی۔ حکومت کا بجٹ عوام دشمن ہی نہیں بلکہ غربیوں کا معاشی قاتل بھی ہے جس سے عام آدمی کے معمولات زندگی پر بری طرح اثرات پڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ پٹرولیم لیوی میں 80 روپے تک کا اضافے سے عوام پر مزید بوجھ بڑھے گا۔ سیلز ٹیکس سے ہر چیز مہنگی ہوگی ۔ حکومت نے عوام دوست نہیں بلکہ آئی ایم ایف دوست بجٹ پیش کیا ہے جس جماعت اسلامی اور پوری قوم مسترد کرتی ہے۔ ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ نے مزید کہا کہ فارم 47 کے ذریعے اقتدار میں آنے والے آئی ایم ایف کے غلام حکمران عوام کو ریلیف فراہم کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے








