اسلام آباد ہائیکورٹ نے صنم جاوید کو جمعرات تک گرفتاری سے روک دیا

0
236
sanam javede

تحریک انصاف کی رہنما صنم جاوید کی بازیابی کے لئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست پر سماعت ہوئی
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے درخواست پر سماعت کی، جسٹس میاں‌گل حسن اورنگزیب نے حکم دیا کہ صنم جاوید خان کو کسی صورت اسلام آباد کی حدود سے باہر نہ لے جایا جائے،اسلام آباد ہائیکورٹ نے آئی جی اسلام آباد اور ڈی جی ایف آئی اے کو صنم جاوید کے کیس میں ساڑھے پانچ بجے ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا اور کہا کہ ساتھ میں صنم جاوید کو بھی عدالت میں پیش کیا جائے ،

صنم جاوید اس دوران ایک بھی لفظ بولیں تو عدالت اپنا آرڈر واپس لے لے گی ،جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب ن
دوبارہ سماعت ہوئی تو آئی جی اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گئے،صنم جاوید کو اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچا دیا دیا گیا،جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی، اس موقع پر اسلام آباد ہائی کورٹ کی سیکیورٹی سخت کردی گئی،
کمرہ عدالت کے باہر بھی مرد و خواتین سیکیورٹی اہلکار تعینات تھے،وکیل نے کہا کہ صنم جاوید نے بتایا ہے کہ بار بار اسلام آباد پولیس سے پوچھا اسلام آباد پولیس کی کوئی ایف آئی آر نہیں ،جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا کہ کیا وہ حراست میں لی گئی تھی ؟ وکیل میاں علی اشفاق نے کہا کہ جی میرے آفس کے باہر سے حراست میں لی گئی تھی ، عدالت نے صنم جاوید کیخلاف ایک سال کا مکمل ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دے دیا،عدالت نے صنم جاوید کی جمعرات تک گرفتاری سے روک دیا،عدالت نے صنم جاوید کو گھر جانے کی اجازت دے دی، عدالت نے کہا کہ صنم جاوید اس دوران ایک بھی لفظ بولیں تو عدالت آپنا آرڈر واپس لے لے گی ، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ صنم جاوید کو عدالت پیش کیا جانا پولیس کے لیے قابل تعریف ہے ، ورکنگ ڈیز میں ہم اس کا فیصلہ کریں گے ، صنم جاوید کے خلاف تمام مقدمات کا ریکارڈ طلب کر لیا گیا،

صنم جاوید کو اسلام آباد ہائیکورٹ پیش کرنے کا حکم
دوسری جانب جوڈیشل مجسٹریٹ مرید عباس کی عدالت میں صنم جاوید کی راہداری ریمانڈ کی پولیس درخواست پر سماعت ہوئی، صنم جاوید کو سخت سیکورٹی میں عدالت پیش کیا گیا، وکیل علی بخاری نے دلائل دیئے،‏صنم جاوید روسٹرم پر آ گئیں اور کہا کہ میں استدعا کرتی ہوں کہ انتظار کرلیا جائے، میں 14 ماہ سے زائد عرصہ سے گرفتار ہوں، کل میرے بچے خوش تھے کہ میں واپس گھر آ رہی ہوں، جج مرید عباس نے ریمارکس دیئے کہ ایف آئی آر دیکھ لیں بلوچستان میں 7 اے ٹی اے کی دفعات ہیں،صنم جاوید کے وکیل نے کہا کہ صنم جاوید کو کل 4 بجے گرفتار کیا ہے،سینئر کونسل نے آنا ہے وقفہ کردیا جائے۔جج مرید عباس نے ریمارکس دیئے کہ زیادہ دیر تک انتظار نہیں کیا جاسکتا، رش کی وجہ سے اس کیس کو رکھ نہیں سکتا،بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت میں مختصر وقفہ کردیا۔دوبارہ سماعت ہوئی تو وکیل علی بخاری نے کہا کہ ‏عدالت نے دیکھنا ہے کہ اس کیس میں میرا کیا کردار ہے،10 مئی 2023 سے صنم گرفتار ہےایک کیس سے بری ہوں تو دوسرے میں گرفتار،کل عمران خان لاہور کیسز میں گرفتار ہوئے لیکن وہاں نہیں لیکر گئےریمانڈ بھی یہیں سے ہوا،اگر خان کا ریمانڈ یہاں سے ہو سکتا ہے تو صنم کا کیوں نہیں، اسلام آبادہائیکورٹ نے ہدایت کی ہےکہ کیس انتظار میں رکھیں جس کے بعد سیشن جج مرید عباس نے کہا کہ اسلام آبادہائیکورٹ نے ڈائریکشن دی ہے؟ میں پہلےآفس سے کنفرم کرلوں،عد ازاں سیشن جج نے کہا کہ دوران سماعت عدالت کو اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے ڈائریکشن آئیں، اسلام آباد ہائیکورٹ کی ڈائریکشن کے مطابق صنم جاوید کو ہائیکورٹ پیش کیا جائے، یہ عدالت تب تک کوئی بھی فیصلہ نہیں دے سکتی جب تک اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ نہیں آتا

تحریک انصاف کی خاتون رہنما صنم جاوید کو بلوچستان پولیس کے حوالے کیے جانے کا فیصلہ کر لیا گیا،صنم جاوید کا G11 کچہری سے راہداری ریمانڈ لیا جائے گا،صنم جاوید کی بلوچستان میں درج مقدمے میں گرفتاری ڈال دی گئی،صنم جاوید 2023 کے ایک مقدمے میں بلوچستان پولیس کو مطلوب ہے،صنم جاوید کے خلاف کوئٹہ کے بجلی روڈ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج ہے،مقدمہ دہشت گردی سمیت 15 دفعات کے تحت درج کیا گیا تھا،بلوچستان پولیس نے گرفتاری کیلئے وفاقی پولیس سے مدد مانگی تھی ،صنم جاوید کو گزشتہ روز اسلام آباد پولیس کی جانب سے حراست میں لیا گیا تھا،صنم جاوید کے خلاف اسلام آباد میں کوئی بھی مقدمہ درج نہیں،صنم جاوید کو تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا تھا، صنم جاوید کو عدالت نے ایف آئی اے کے مقدمے سے ڈسچارج کیا تھا، صنم جاوید وکیل کے ہمراہ عدالت سے باہر نکلیں تو انہیں ایک بار پھر گرفتار کر لیا گیا تھا،

دوسری جانب صنم جاوید کی بازیابی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ہے، درخواست صنم جاوید کے والد کی جانب سے دائر کی گئی ہے.درخواست میں وفاقی حکومت، ایف آئی اے، آئی جی اسلام آباد اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے،

صنم جاوید کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کے خلاف ایف آئی اے نے اپیل دائر کردی
علاوہ ازیں صنم جاوید کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کے خلاف ایف آئی اے نے اپیل دائر کردی ۔ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکا 18 جولائی کو ایف آئی اے کی اپیل پر سماعت کریں گے

واضح رہے کہ صنم جاوید کولاہور ہائیکورٹ کے حکم پر رہا کیا گیا تھا تو ایف آئی اے نے گرفتار کر لیا تھا، عدالت نے ایف آئی اے کو رہا کرنے کا حکم دیا تو اسلام آباد پولیس نے گرفتار کر لیا، قبل ازیں صنم جاوید کو سردگوھا سے رہائی ملی تو گوجرانوالہ پولیس نے گرفتار کر لیا تھا، میانوالی سے رہائی ملی تھی تو سرگودھا پولیس نے گرفتار کر لیا تھا،

صنم جاوید ،عالیہ حمزہ کو مریم نے تو نہیں کہا تھا کہ شہدا کے مجسمے جلائیں،عظمیٰ بخاری

صنم جاوید کو ضمانت کے بعد بلاجواز گرفتار کیا گیا، اسد قیصر

گوجرانوالہ،صنم جاوید عدالت پیش،جسمانی ریمانڈ منظور

صنم جاوید کی سینیٹ کیلیے نامزدگی،طیبہ راجہ پھٹ پڑیں

واضح رہے کہ صنم جاوید بھی جیل میں ہیں، صنم جاوید کی ضمانت ہوتی ہے تو کبھی انہیں نظر بندتو کبھی دوبارہ کسی اور مقدمے میں گرفتار کر لیا جاتا ہے، صنم جاوید کی کئی مقدمات میں ضمانت منظور ہو چکی ہے تا ہم عدالت سے رہائی کے بعد صنم جاوید کو دوبارہ نئے مقدمے میں گرفتار کر لیا جاتا ہے,آٹھ نومبر کو پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید کو جیل سے رہا ہوتے ہی دوبارہ گرفتار کرلیا گیا تھا،20 اکتوبر کو بھی تحریک انصاف کی رکن صنم جاوید خان اور ان کی ساتھی خواتین کو کوٹ لکھپت جیل سے رہائی ملنے کے بعد ان کے جیل سے باہر نکلتے ساتھ ہی پولیس نے دوبارہ گرفتار کر لیا تھا،25 ستمبر کو بھی جناح ہاؤس حملہ کیس میں رہائی پانے والی پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید اور دیگر خواتین کو پھر سے گرفتار کرلیا تھا،

سیاسی مفادات کے لئے ملک کونقصان نہیں پہنچانا چاہئے

غیر ملکی سفارت خانوں نے اپنے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کر دی 

جناح ہاؤس لاہور میں ہونیوالے شرپسندوں کے حملے کے بارے میں اہم انکشافات

جی ایچ کیو حملے میں پی ٹی آئی خواتین رہنماوں کا کردار,تحریک انصاف کی صوبائی رکن فرح کی آڈیو سامنے آئی ہے،

جناح ہاؤس میں سب سے پہلے داخل ہونے والا دہشتگرد عمران محبوب اسلام آباد سے گرفتار 

Leave a reply