خیبر پختونخوا ایپکس کمیٹی نے بنوں امن جرگے کے مطالبات تسلیم کر لیے

بنوں واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کیلئے عدلیہ کو درخواست دی جائے گی،اعلامیہ
0
71
cm kpk

خیبر پختونخوا ایپکس کمیٹی نے بنوں امن جرگے کے مطالبات تسلیم کر لیے ہیں

وزیراعلیٰ ہاؤس میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت صوبائی اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں صوبائی اپیکس کمیٹی اور بنوں امن جرگے کے 5 ارکان کے علاوہ کور کمانڈر پشاور، آئی جی خیبر پختونخوا اور چیف سیکریٹری نے شرکت کی،اجلاس کے دوران بنوں امن جرگے کے مطالبات اپیکس کمیٹی کے سامنے رکھے گئے،اجلاس کے بعدبنوں امن جرگے کے رکن اور صوبائی وزیر پختون یار خان نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے بنوں امن جرگے کے تمام مطالبات مان لیے ہیں، ایپکس کمیٹی میں ان کے تمام خدشات کو دور کیا گیا ہے۔

اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ دہشتگرد ہر صورت قابل مذمت ہیں، انکے خلاف کارروائی ہوگی، پولیس مسلح گروہ کے دفاتر کے خلاف بلاتفریق کارروائی کرے گی، عسکری اداروں نے واضح کیا کہ کے پی میں کوئی آپریشن نہیں ہو رہا، دہشتگرد عناصر کے خلاف کارروائی پولیس اور سی ٹی ڈی کرے گی، سرحد کے قریب ایسے علاقوں میں جہاں پولیس کارروائی نہ کرسکے وہاں فوج کی مدد لی جائے گی، پولیس کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں کہ ہر وقت گشت کو یقینی بنایا جائے، مشکوک علاقوں اور مدارس پر سی ٹی ڈی کارروائی کرے گی،کسی بھی موقع پر لا قانونیت اور پُرتشدد احتجاج سے گریز کیا جائے، فوج، پولیس، عوام نے دہشت گردی کے خاتمے کےلیے لازوال قربانیاں دی ہیں، کسی بھی ایسے ایجنڈے سے گریز کیا جائے جس سے شہداء کے لواحقین کی دل آزاری ہو، بنوں واقعے میں بعض عناصر نے سرکاری اداروں پر بے جا تنقید کی، بے جا تنقید سے افسروں اور جوانوں کی دل آزاری ہوئی، اپیکس کمیٹی کی رائے میں اس طرح رویہ کی گنجائش نہیں، نئی آسامیوں کی تخلیق میں جنوبی اضلاع کو ترجیح دی جائے،بنوں واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کیلئے عدلیہ کو درخواست دی جائے گی،حکومت اپنی انکوائری بھی کرائے گی اور ذمہ داران کا تعین کرے گی، پُرامن احتجاج ہر شہری کا آئینی حق ہے لیکن ساتھ ہی ساتھ سب کا یہ فرض ہے کہ قانون اور ضابطہ اخلاق کی پاسداری ہو،

علاوہ ازیں محکمہ داخلہ خیبر پختوںخوا نے بنوں واقعہ پر اپنی رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 19 جولائی کو پُرامن اجتماع ہوا، مظاہرین کی آڑ میں کچھ شرپسندوں نے پتھراؤ کیا، ڈپو کی منہدم دیوار کی جگہ قائم خیموں کو آگ لگائی،چھوٹے ہتھیاروں سے فائر کیا گیا، پولیس نے انہیں وہاں سے نکالنے کی کوشش کی، اس دوران ایک شخص جاں بحق اور 25 زخمی ہوئے

بنوں واقعہ پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا تحقیقاتی کمیشن بنانے کا اعلان

بنوں واقعہ،تحقیقات کر کے ذمہ داران کو سز ا دی جائیگی،بیرسٹر سیف

بنوں حملہ،ایک اور دہشت گرد کی شناخت،افغان شہری نکلا

دہشت گرد عثمان اللہ عرف کامران کا تعلق افغانستان کے صوبہ لوگر سے تھا۔

 بنوں میں دہشت گردی کی گھناؤنی کارروائی حافظ گل بہادر گروپ نے کی ہے،

بونیر،سیکورٹی فورسز کا آپریشن،دہشتگردوں کا سرغنہ جہنم واصل،دو جوان شہید

ڈی آئی خان، سیکورٹی فورسز کا آپریشن، 8 دہشتگرد جہنم واصل

ڈی آئی خان ،دھماکے میں دو جوان شہید،پنجگور،ایک دہشتگرد جہنم واصل

شمالی وزیرستان، دہشتگردوں کیخلاف آپریشن،کمانڈر سمیت 8 جہنم واصل

شمالی وزیرستان ، چوکی پر حملہ، لیفٹیننٹ کرنل اور کیپٹن سمیت 7 جوان شہید

بنوں،امن مارچ کو انتشاری ٹولے نے پرتشدد بنایا،عوام شرپسندوں سے رہیں ہوشیار

Leave a reply