الیکشن کمیشن نے اسلام آباد میں بلدیاتی الیکشن کا شیڈول ملتوی کر دیا
شیڈول ملتوی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا جس میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ میں نئی قانون سازی کے باعث بلدیاتی الیکشن ملتوی کیے جاتے ہیں،اسلام آباد بلدیاتی قانون میں تبدیلی کے بعد انتخابات روکے گئے،اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات 9 اکتوبر کو شیڈول تھے تا ہم پارلیمنٹ نے قانون سازی کی جس کی وجہ سے الیکشن کمیشن کو انتخابات ملتوی کروانا پڑے،بل پارلیمنٹ سے پاس ہوا تو اپوزیشن نے اعتراض کیا تھا تا ہم حکومت نے بل پاس کروا لیا تھا
جنرل الیکشن 2024 پر ساڑھے 33 ارب روپے کے اخراجات آئے۔الیکشن کمیشن
پی ٹی آئی پرپابندی،رہنماؤں کیخلاف آرٹیکل 6کے تحت کاروائی،عطا تارڑ کا بڑا اعلان
لڑائی شروع،کیا ایمرجنسی لگ سکتی؟جمعہ پھر بھاری،کپتان جیت گیا
مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کا فیصلہ،ملک ایک اور آئینی بحران سے دوچار
حکومت کو کوئی خطرہ نہیں،معاملہ تشریح سے آگے نکل گیا،وفاقی وزیر قانون
صدر مملکت آصف علی زرداری نے "اسلام آباد لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2024” کی منظوری دے دی ہے، جس کے بعد یہ بل قانون کا حصہ بن گیا ہے۔ اس بل کا مقصد اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2015 میں ترامیم کرنا ہے، جس کے ذریعے اسلام آباد کے بلدیاتی نظام میں اہم تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ ۔صدر مملکت نے اس بل کی منظوری آئین کے آرٹیکل 75 کے تحت دی ہے، جس کے مطابق صدر مملکت کسی بل کو منظوری دے کر اسے قانون میں تبدیل کر سکتے ہیں۔ اسلام آباد لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2024 کا مقصد لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2015 میں ترامیم کرنا تھا تاکہ مقامی حکومت کے ڈھانچے میں تبدیلیاں لائی جا سکیں اور مقامی نمائندگی کو مزید مؤثر بنایا جا سکے۔نئے ایکٹ کے تحت اسلام آباد کی ہر یونین کونسل کے 9 جنرل وارڈز ہوں گے۔ براہ راست انتخابات میں ووٹرز صرف ان 9 جنرل وارڈز کے امیدواروں کو ہی ووٹ دیں گے۔ اس تبدیلی کے تحت: یونین کونسل کے ہر وارڈ سے ایک جنرل ممبر کا انتخاب براہ راست عوامی ووٹ کے ذریعے کیا جائے گا۔ ترمیم کے مطابق، نو وارڈز کے علاوہ مخصوص نشستوں پر ممبران کا انتخاب کیا جائے گا، جن میں خواتین، نوجوان، اقلیت، اور مزدور یا کسان کی نشستیں شامل ہیں۔ یہ نشستیں بھی یونین کونسل کے منتخب ارکان کے ذریعے پر کی جائیں گی تاکہ مختلف طبقات کی نمائندگی کو یقینی بنایا جا سکے۔یونین کونسل کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کا انتخاب**: آخری مرحلے میں یونین کونسل کے 13 منتخب ممبران آپس میں مل کر چیئرمین اور وائس چیئرمین کا انتخاب کریں گے۔ اس طریقے سے مقامی حکومت کا سربراہ منتخب کیا جائے گا، جو یونین کونسل کی قیادت کرے گا۔