وزارت قانون نے پروڈکشن آرڈرزکے قانون میں ترمیم کا فیصلہ کیا ہے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزارت قانون نے قومی اسمبلی اورسینیٹ کے رولزمیں ترمیم کا فیصلہ کیا ہے، قومی اسمبلی کے رولزآف پروسیجرکےسیکشن 108 میں ترمیم ہوگی، سینیٹ کےرولزآف پروسیجرکےسیکشن 84 میں ترمیم ہوگی،آئندہ چند ہفتوں میں قانون تبدیل کرنے کا ڈرافٹ تیارکر لیا جائے گا،
وزارت قانون کے مطابق کرپشن مقدمات میں رکن پارلیمنٹ کے پروڈکشن آرڈرزجاری نہیں ہوں گے
واضح رہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کو 10 جون کو نیب نے جعلی اکاﺅنٹس کیس میں زرداری ہاﺅس اسلام آباد سے گرفتار کیا تھا جبکہ مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق کو 11 دسمبر 2018 کو ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق سمیت پیراگون ہاﺅسنگ سکینڈل میں گرفتار کیا گیا تھا،
وزیراعظم نے کرپشن اور منی لانڈرنگ کرنے والوں کے خلاف بڑا حکم دے دیا
مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی رانا ثناء اللہ کو منشیات کیس میں گرفتار کیا گیا ہے، خورشید شاہ، حمزہ شہباز، بھی کرپشن کیسز میں گرفتار ہیں. سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بھی کرپشن کیس میں گرفتار ہیں
قومی اسمبلی اجلاس، خورشید شاہ کے پروڈکشن آرڈر کا مطالبہ آ گیا
ہمیں پروڈکشن آرڈرز کی کوئی ضرورت نہیں، آصف زرداری
جیل سے نکلنے کا بہانہ، سیاسی لیڈر ہوتے ہیں بیمار، باغی ٹی وی کی خصوصی رپورٹ
شاہد خاقان عباسی نے پروڈکشن آرڈر کے لئے سپیکر کو خط میں شرط عائد کر دی
وزیراعظم کی زیر صدارت کابینہ اجلاس میں وزیراعظم نے اراکین پارلیمنٹ کے پروڈکشن آرڈرز سے متعلق قوانین میں ترامیم کی ہدایت کر دی، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ اور کرپشن کرنے والوں کو سیاسی قیدی کا درجہ نہیں ملنا چاہئے،اور نہ ہی ان کے پروڈکشن آرڈر جاری ہونے چاہئے اس حوالہ سے معاملہ وزارت قانون کے سپرد کر دیا گیا ہے
زرداری و دیگر کے پروڈکشن آرڈر کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر
زرداری کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے کے لئے درخواست پرعدالت نے بڑا حکم دے دیا
پروڈکشن آرڈر والے کہاں ہیں،ان کو ایوان میں لایا جائے. ینل آف چیئر