باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ‏وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کااجلاس ہوا

وفاقی کابینہ اجلاس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی وطن واپسی ،مریم نوازکی حالیہ سرگرمیوں کامعاملہ بھی زیربحث آیا، وفاقی وزیر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ مریم نوازنے نیب کے باہرجوکیا اس پرانہیں گرفتارکیا جانا چاہیئے،‏کچھ بھی ہو جائے مریم نواز کو باہر نہیں جانے دیں گے

وزرانےگزشتہ روز قومی اسمبلی اجلاس میں ہنگامہ آرائی کا معاملہ بھی اٹھایا،کابینہ اراکین نے کہا کہ سابق وزیراعظم نےکل قومی اسمبلی میں افسوسناک زبان استعمال کی ،فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ‏عوام سے ووٹ گالیاں سننے کیلئے نہیں لیےتھے، آئندہ ہمیں گالی دی گئی تو منہ توڑ جواب دیں گے،

اسد عمر کا کہنا تھا کہ اسپیکرکوبدزبانی کے مرتکب ارکان کی رکنیت معطل کرنی چاہیئے،وفاقی کابینہ اجلاس میں نواز شریف کی وطن واپسی کیلئے قانونی طریقہ کار پر بھی مشاورت کی گئی

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو فورا وطن واپس لانا چاہیے قانونی پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے،کسی بھی قسم کی کوئی بلیک میلنگ برداشت نہیں کرونگا، نواز شریف کو واپس لانا حکومت کی ذمہ داری ہے،

کابینہ اجلاس میں ایم ایل ون ، گندم اور چینی کی امپورٹ پر بھی بات چیت کی گئی،وزیراعظم نے گندم اور چینی کے معاملات پر بھی بریفنگ لی

نواز شریف کی بیماری کا علاج جیل میں نہیں ہو سکتا، ڈاکٹر کا انکشاف

شہباز شریف اور مریم پہنچے کوٹ لکھپت، شہباز شریف کی گاڑی کی ٹکر سے کارکن ہوا زخمی

کرونا کے باوجود ، باؤ جی ، لندن میں علاج کرواتے ہوئے

نیب کا آصف زرداری اور نواز شریف کی گاڑیاں قبضے میں لینے کا فیصلہ

نواز شریف کے وارنٹ ،عدالت کا تحریری حکم بھی آ گیا

نیب پھر متحرک، نواز شریف کو پاکستان لانے کا فیصلہ کر لیا

نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کیوں نہیں کی؟ راجہ بشارت نے کیا اہم انکشاف

مریم نواز اور کیپٹن ر صفدر میں ہونے لگی ہے جلد جدائی،خبر سے کھلبلی مچ گئی

مریم نواز ایک بار پھر "امید” سے، کیپٹن ر صفدرخوشی سے نہال

نواز شریف ہوٹل کیوں گئے تھے؟ حسین نواز نے ایسا انکشاف کہ ن لیگی رہنما دنگ رہ گئے

نواز شریف لندن میں علاج کے لئے گئے تھے کرونا وائرس کے آنے کے بعد نواز شریف کے علاج بارے ذاتی معالج بھی خاموش ہیں نواز شریف کے پلیٹ لٹس کے اتار چڑھاؤ بارے کوئی خبر نہیں دی جا رہی.

اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف، فیملی ممبران اور ڈاکٹر عدنان بھی میاں نواز شریف کی صحت بارے خاموش ہیں،میاں نواز شریف کی صحت بارے معلومات کے لئے رابطہ کیا تو جواب نہیں دیا جا رہا

شہباز شریف بھی نواز شریف کے ہمراہ لندن گئے تھے لیکن وہ کرونا کے پھیلاؤ کے بعد واپس آچکے ہیں، شہباز شریف کرونا کے حوالہ سے حکومت پر روزانہ تنقید تو کر رہے ہیں لیکن نواز شریف کی صحت بارے وہ بھی خاموش ہیں، مریم نواز نے بھی لندن جانے کی خواہش کا اظہار کیا تھا لیکن حکومت نے جانے کی اجازت نہیں دی، مریم نواز نے بھی والد کی صحت بارے ابھی تک کوئی ٹویٹ نہیں کی.

دوسری جانب وفاقی حکومت نے نواز شریف کی واپسی کے لئے برطانوی حکومت کو خط لکھ دیا ہے، نواز شریف کی واپسی کے لئے خط پنجاب حکومت کی سفارش پر لکھا گیا ہے.

خط میں کہا گیا کہ نواز شریف سزا یافتہ مجرم ہیں، انہیں واپس بھجوایا جائے، نواز شریف کی ضمانت کی مدت ختم ہو چکی ہے، وزارت خارجہ نے خط برطانوی حکومت کو لکھا ہے،جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے سزا یافتہ مجرم کو واپس بھجوایا جائے تا کہ وہ پاکستان آ کر اپنی سزا مکمل کریں، چار ہفتوں کی ضمانت کا وقت ختم ہو چکا ہے

Shares: