اناللہ واناالیہ راجعون، ڈاکٹر عامر لیاقت انتقال کر گئے ،آخر وجہ کیا بنی ؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ تکلیف دہ بات ہے،ڈاکٹر عامر لیاقت کی موت ہو گئی ہے، انا للہ و انا الیہ راجعون،
مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عامر لیاقت کسی تعارف کے محتاج نہیں، جس طرح ان کی طبیعت تھی جو انکے چاہنے والے ہیں یا ناقدین وہ بھی ان کی طرح کے ہی تھے، جب انکی موت کی خبرملی تو یقین نہیں آ رہا تھا، جب تفصیلات ملیں تو پتہ چلا کہ لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے کمرے میں جنریٹر چل رہا تھا، جنریٹر کی آواز بھی ہوتی ہے پھر بھی وہ سو گئے صبح جب انکے ملازم کمرے میں گئے تو دھواں ہی دھواں تھا اور نیم مردہ حالت میں ڈاکٹر عامر لیاقت ملے، انکو ہسپتال منتقل کیا گیا ،
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ عامر لیاقت مختلف قسم کے انسان تھے، کبھی ہماری لڑائی ہو جاتی، کبھی دوستی، پہلی بار پروگرام کیا تو انکی ڈگری کو چیلنج کیا، ہماری لڑائی رہی، پھر بول ٹی وی جوائن کیا تو پھر ایک ساتھ تھے،جب عالم آن لائن ڈاکٹر عامر لیاقت نے شروع کیا تھا تو میرا نہین خیال تھا کہ پاکستان میں اتنا اچھا بولنے والا کوئی اور ہو جس طرح وہ پروگرام کر رہے تھے، جب انکی بات سن رہے ہوتے ہیں تو ایک سے دوسری بات نکل رہی ہوتی اور یہی بولنے کا فن تھا عامر لیاقت کا
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ بہت سی تھیوریز آ رہی ہے کوئی کچھ کہہ رہا ہے، میڈیکل رپورٹ آنی ہے، میڈیکل رپورٹ کا انتظار کیا جائے، عامر لیاقت نے ہر چیز اچیو کی، انکی شہرت بھی تھی،پیسہ بھی تھا، پارلیمنٹ کے رکن بھی بنے، فیم بھی ملی، انکے بہت لوگ چاہنے والے تھے، مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ بدترین دشمن بھی آج انکی مغفرت کی دعا کر رہے ہیں ،آزمائش سب پر آتی ہے، جو عامر لیاقت کو ملا ہے یا جانتا ہے وہ انکو بھول نہیں سکتا، خواہ وہ عامر لیاقت کو پسند کرتا تھا یا نا پسند نہیں بھول سکتا،
تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت انتقال کر گئے ہیں
عامر لیاقت رات رو رہے تھے، کہہ رہے تھے میں مر جاؤں گا، ملازم