آسمانِ علم کے ستارے…!!! بقلم:جویریہ بتول

آسمانِ علم کے ستارے…!!!
[بقلم:جویریہ بتول]۔
آسمانِ علم کے یہ ستارے…
کیوں ڈوب رہے ہیں سارے…
شیوخ کی برکتوں سے خالی…
کیوں ہو رہے ہیں دامن ہمارے…؟
اس امت کو ہے بہت ضرورت…
ابھی تو پھرتے ہیں مارے مارے…
میری قوم کے نوجواں کو…
اور بھٹکے ہوئے ہر انساں کو…
ابھی دینا ہے شعور روشنیوں کا…
درس انسانیت سے محبتوں کا…
محبتوں اور روشنیوں کے پیامبر…
جا رہے ہیں اک ایک کر کے پیارے…
جہل کے پھیلنےاورعلم کے اُٹھنے کے…
بہہ رہے ہیں اندر ہی اندر درد کے دھارے…
انبیاء کے وارثوں کی خدارا قدر کریں ہم…
علم کے موتی اپنے دامن میں بھریں ہم…
اس روشنی سےسینے روشن اپنے کریں ہم…
کہیں کھو نہ جائیں ہم سے وقت کے اشارے…
علم کی مجلسوں میں پیدا جو ہوئے خلاء…
بھر دے وہ رحمتوں سے اے ہمارے الٰہ…
علم کی راہوں کے سفر پہ چلیں ہم…
شعور اور عمل کے ماہتاب بنیں ہم…
لحدیں ہوں پُر نور سب کی…
وہ جو روشنیاں پھیلا گئے…
توحید اور رسالت کے مفہوم…
دین،دنیا کے لیئے سمجھا گئے…
کھُلیں رحمت و مغفرت کے باب…
سب کا ٹھکانہ ہو خلدِ بریں…
محشر کے میداں میں ملے…
سب کو سایۂ عرشِ بریں…!!!
==============================

Leave a reply