سابق وزیر اعظم عمران خان کو ملتان جلسے میں پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے لیے کہے گئے جملوں پر سینئر اداکارہ ریشم نے شدید برہمی کا اظہار کیا ہے-
باغی ٹی وی : انسٹاگرام پر اداکارہ ریشم نے عمران خان اور مریم نواز کی تصویر شیئرکی اوراپنے پیغام میں لکھا کہ کسی عورت کے بارے میں یہ تضحیک آمیز الفاظ وہ شخص کہہ رہا ہے جو اس سے پہلے بھی یہ بیان دے چکا ہے کہ عورت کا لباس مردوں کو ترغیب دیتا ہے اور یہ اس پس منظر میں تھا جب ہر دوسرے دن کم عمر بچیاں مردوں کی ہوسناکیوں کا شکار بن رہی تھیں۔
پاکستان کو مدینے جیسا بنانا تھا مدینے کو پاکستان جیسا نہیں ،عفت عمر
اداکارہ نے مزید لکھا کہ ایک شخص جس نے ہمیشہ عورت کے لیے گندے اور گھٹیا کلمات کہےکیا اس کے جلسوں میں جوق در جوق جانے والی عورتیں نہیں سمجھ پا رہیں کہ انہی کی ہم جنس کے بارے میں ان کے لیڈر کی یہ مکروہ رائے دراصل ان عورتوں کی بھی تضحیک ہے کہ جو اس کو اپنا نام نہاد نجات دہندہ سمجھ بیٹھی ہیں۔
واضح رہے کہ ملتان میں جلسہ عام سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھاکہ ’مجھے کسی نے سوشل میڈیا پر تقریر بھیجی، مریم تقریر کر رہی تھی کل، اس میں اتنی دفعہ اور اس جذبے سے اور اس جنون سے میرا نام لیا کہ میں اس کو کہنا چاہتا ہوں کہ مریم دیکھو تھوڑا دھیان کرو تمہارا خاوند ہی ناراض نہ ہوجائے جس طرح تم بار بار میرا نام لیتی ہو۔
اداکارہ عفت عمرنے فروری،مارچ اور اپریل والے عمران خان میں فرق نمایاں کر دیا
قبل ازیں اداکارہ عفت عمر نے اپنی ویڈیو میں عمران خان کو طنزو تنقید کا نشانہ بنایا تھا انہوں نے کہا تھا کہ عمران خان اور عامر لیاقت کی بہت سی باتیں ملتی ہیں کیونکہ عمران خان کا کہنا ہے کہ انہیں وزیر اعظم کے عہدے سے ہٹانے کے لیے سازش کی گئی تو عامر لیاقت کا کہنا ہے کہ ان کی تیسری طلاق کے پیچھے بھی سازش کا ہاتھ ہے ایک نے اپنا حال بالی ووڈ فلم” دھڑکن” کے سنیل شیٹھی کا بنایا ہوا ہے اور دوسرے نے فلم ” دیوداس” کے شاہ رخ جیسا بنایا ہوا ہے-
عفت عمر نے کہا تھا کہ عامر لیاقت نے اپنی گفتگو میں مذہب کارڈ، مہاجر کارڈ کا اور لفظ سازش کا استعمال کیا، کیوں کہ انہیں پتا ہے کہ بیمار سماج کی نبض کیسے پکڑنی ہے کہ یہ وہی بیمار سماج ہے جس کی ٹریننگ ایسے انداز میں کی گئی جس کے تحت محض یہ لگنے لگتا ہے ساری دنیا ایک انسان کے خلاف ہے ساری دنیا س کے وطن کے خلاف ہے-
ویڈیو میں عفت عمر نے سوال کیا تھاکہ آخر کب عمران خان اور عامر لیاقت جیسے کردار اپنی عیاری، موقع پرستی ،اپنی جہالت اور نکما پن چھپانے کے لیے سماج کے ان طبقوں کا استعمال کریں گے گورننس کے بجائے غیرت پکارتے ہیں۔