عدالت میں شہباز شریف کے وارنٹ گرفتاری پیش،شہباز شریف کے وکیل نے کی سیاسی گفتگو

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی درخواست ضمانت پر لاہور ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی

شہباز شریف کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے عدالت میں کہا کہ ہمیں ابھی تک کچھ دستاویزات فراہم نہیں کی گئی،کن گراونڈز پر نیب کو میری گرفتاری درکار ہے ،مجھے بتایا تو جائے کہ کیوں. گرفتاری درکار ہے

اپوزیشن لیڈر شہباز شریف عدالت میں پیش ہوئے ہیں،نیب کی پراسیکیوشن ٹیم بھی کمرہ عدالت میں موجود ہے،

شہباز شریف کے وکیل نے عدالت مین کہا کہ شہبازشریف سمیت دیگرکیخلاف ریفرنس احتساب عدالت میں فائل ہوچکا ہے، اب تو ریفرینس کی کاپیاں بھی تقسیم ہو چکی ہیں، میں گراونڈ آف آریسٹ دے دی جائیں کچھ پتہ چل سکے،ریفرینس میں سب کچھ دے دیا ہے،گراونڈ آف اریسٹ شامل نہیں،

شہبا زشریف کے وکیل کا مزید کہنا تھا کہ گراونڈ آف اریسٹ سے نہ تو پاک بھارت تعلقات خراب ہوں گے اورنہ صحیح، میرا موکل بیرون ملک سے خود پاکستان آیا،مجھے پہلے بھی گرفتار کیا گیا، تفتیش کی گئی، گرفتاری کی گراونڈز منظرعام پرآئیں گی تو انکی بدنیتی سامنے آجائےگی،پہلے بھی 40روز تک نیب کی تحویل میں رہ چکے ہیں،اس دوران بھی نیب کو کچھ نہیں ملا

جسٹس سردار نعیم نے کہا کہ آپ پہلے دلائل تو شروع کریں،پھر دیکھ لیتے ہیں، جس پر وکیل شہباز شریف نے کہا کہ پراسیکیوشن کی بدنیتی صاف نظر آتی ہے، نیب صرف اپنی انا کے لیے گرفتاری چاہتی ہے،کیس کاریفرنس داٸرکیا جاچکا ہے، تفتیش مکمل ہو چکی ہے اب تو ٹراٸل شروع ہونے لگا ہے، جب تفتیش مکمل ہو چکی ہے تو گرفتاری کی کیا ضرورت ہے،

شہباز شریف کے وکیل نے کہا کہ پہلےایک مقدمے میں گرفتاررہے اس وقت نیب نے کچھ نہیں بتایا، ضمانت ہو گئی بعد میں نیب نے دوبارہ طلبی کے نوٹس جاری کر دیے، 58 والیوم جمع کروائے گئے، اب گرفتاری کیوں ضروری ہے

نیب پراسیکیوٹر نے عدالت میں کہا کہ جب بھی شہبازشریف کو بلایا انہوں نےکہا باہرجاؤں گا تو کاغذات لیکرآؤں گا، شہباز شریف کے وکل نے کہا کہ 3ماہ پہلے مجھے تفتیشی افسر نے کہا تفتیش مکمل ہے، شور ہے کہ اے پی سی کے بعد نیب گرفتار کرنا چاہتا ہے،شہباز شریف سامنے کھڑے ہیں، ابھی جواب دے دیتے ہیں، جھے تفتیشی افسر نے کہا کہ تفتیش مکمل ہوچکی ہے، اے پی سی کے بعد اب یہ اپوزیشن کو جیلوں میں ڈالنا چاہتے ہیں،

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ درخواست 3 جون سے التوا ہے، یہ غلط بیانی کر رہے ہیں، شہباز شریف کے وکیل نے کہا کہ مجھے سیکنڈ راؤنڈ کروانا چاہتے ہیں،شہباز شریف ریفرنس میں ہر حاضری پر پیش ہو رہے ہیں،

جسٹس سرداراحمد نعیم نے شہباز شریف کے وکیل سے کہا کہ آپ دلائل کا آغاز کریں، دیکھ لیتے ہیں،وکیل شہباز شریف نے کہا کہ اگر گراونڈ آف آریسٹ پیش کردیں توعدالت کا وقت بچ جائےگا، جسٹس سردار احمد نعیم نے ریمارکس دیئے کہ ابھی تک صرف آپکی جانب سے اعتراض آیا ہے،

نیب پراسیکیوٹر نے عدالت میں شہبا زشریف کے وکیل کو کہا کہ آپ عدالت میں قانون کی بات کریں، سیاسی گفتگو نہ کریں، جس پر وکیل شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں گراونڈ آف اریسٹ نہیں دیں گے،نیب پراسیکیوٹر نے عدالت میں شہباز شریف کے وارنٹ گرفتاری پیش کردیے

شہباز شریف کے وکیل نے کہا کہ گراونڈ آف اریسٹ دیے بغیر وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے،جس پر عدالت نے کہا کہ ہم کو سننے کیلئے بیٹھے ہیں،آپ کیس شروع تو کریں، اگر آپ کا جواب دینا ضروری ہوا تو اریسٹ گراونڈز بھی آپکو لیکر دینگے،

شہباز شریف کی عدالت پیشی کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں،لاہور ہائیکورٹ میں اپوزیشن لیڈر قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی میاں شہباز شریف کے ساتھ اظہاریکجہتی کے لئے ن لیگی کارکنان کی بڑی تعداد بھی پہنچ چکی ہے

شہباز شریف کو لائف ٹائم ایوارڈ برائے کرپشن دیا جائے: شہباز گل

حمزہ شہباز کے پروڈکشن آرڈر کے خلاف درخواست دائر

شہبازشریف فیملی کیخلاف منی لانڈرنگ ریفرنس،نیب کی خصوصی پراسیکیوشن ٹیم تشکیل

شہباز صاحب،جو آپ نے خدمت کی اس کا صلہ اللہ سے مانگیں،آپکا موقف سنیں گے،عدالت

شہباز شریف بیٹی کے ہمراہ عدالت میں پیش، حمزہ شہباز جیل میں ہوئے بیمار

جج صاحب،میں آج عدالت میں یہ چیز لے کر آیا ہوں،عدالت نے شہباز شریف کو دیا کھرا جواب

شہباز شریف عدالت پہنچ گئے،نیب کی شہباز شریف کی ضمانت کی درخواست مسترد کرنے کی استدعا

نیب نے شہبازشریف کی درخواست ضمانت مستردکرنے کی استدعا کر دی، نیب نے عدالت میں کہا کہ شہباز شریف کیخلاف اسٹیٹ بینک سے شکایت موصول ہونے پرانکوائری کی، شہباز شریف نے 2008 سے 2018 تک 9 کاروباری یونٹس قائم کیے،

کن گراونڈز پر گرفتاری درکار ہے بتایا جائے؟ شہباز شریف کے وکیل کی عدالت سے استدعا

Comments are closed.