سپریم کورٹ کا ملک بھر میں عدالتی نظام میں جدت لانے کا فیصلہ

0
81
supreme court01

سپریم کورٹ نے ملک بھر میں عدالتی نظام میں جدت لانے کا فیصلہ کیا ہے

جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں نیشنل جوڈیشل آٹومیشن کمیٹی قائم کر دی گئی،سپریم کورٹ نے نیشنل جوڈیشل آٹومیشن کمیٹی کے قیام کا اعلامیہ جاری کر دیا،اعلامیہ کے مطابق جسٹس محمد علی مظہر نیشنل جوڈیشل آٹومیشن کمیٹی کے ممبر ہیں، ہائیکورٹس اور وفاقی شریعت کورٹ کے ججز بھی کمیٹی کے اراکین ہوں گے،کمیٹی عدالتی نظام میں آرٹی فیشل انٹیلی جنس سمیت جدت پر نیشنل پلان مرتب کرے گی،کمیٹی عدالتی نظام میں ڈیجیٹل جدت لائے گی،کمیٹی انصاف کی بہتری اور کیسز کے طریقہ کار کیلئے موبائل ایپ بنائے گی، کمیٹی عدالتی نظام اور تحقیق میں آرٹی فیشل انٹیلی جنس متعارف کرائے گی،

اعلامیہ کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ عدلیہ کو ٹیکنالوجی میں جدت اپنانی چاہیے،دنیا صنعتی انقلاب سے ٹیکنالوجی کی طرف بڑھ چکی ہے،یہی وقت ہے کہ عدالتی نظام کو بھی تربیتی پروگرامز سے روشناس کرایا جائے،جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ انصاف کے شعبے کی ڈیجیٹلائزیشن صرف تبدیلی کی شروعات ہے، انصاف تک رسائی کو مزید بہتر بنانے پر یقین رکھتا ہوں، ملک کیلئے شفاف اور موثر قانونی عمل کو یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہوں،

اعلامیہ کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ نے ہائیکورٹ دور میں ریسورس سینٹر اور م آٹومیشن پروجیکٹ شروع کیا، جسٹس منصور علی شاہ کے شروع کردہ نظام سے لاہور ہائیکورٹ میں کیس فلو مینجمنٹ سسٹم بنا،جسٹس علی مظہر نے سندھ ہائیکورٹ کو آئی ٹی ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنے کیلئے کئی اقدامات اٹھائے، نیشنل جوڈیشل آٹومیشن کمیٹی،قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کی ایک ذیلی کمیٹی ہے، قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کے چیئرمین چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسٰی ہیں،قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کا سیکریٹریٹ قانون و انصاف کمیشن میں ہے،

شہداء فورم کا فوجی عدالتوں کی بحالی کا مطالبہ

سپریم کورٹ، فوجی عدالتوں میں سویلین کا ٹرائل کالعدم قرار

سپریم کورٹ،فوجی عدالتوں سے متعلق درخواستیں، فل کورٹ تشکیل دینے کی استدعا مسترد

جناح ہاؤس لاہور میں ہونیوالے شرپسندوں کے حملے کے بارے میں اہم انکشافات

سیاسی مفادات کے لئے ملک کونقصان نہیں پہنچانا چاہئے

Leave a reply