امریکی جیل میں عافیہ صدیقی سے ملاقات کے بعد ان کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی واپس کراچی پہنچ گئیں۔

باغی ٹی وی: کراچی ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عافیہ صدیقی کے ساتھ دوسری ملاقات جولائی میں ہے، سینیٹر مشتاق احمد نے خونی رشتے سے بڑھ کرساتھ دیا عافیہ صدیقی سے پہلے بھی ملاقات ہوسکتی تھی لیکن اس حکومت نے کرائی، وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے مدد کی عافیہ صدیقی کے ساتھ ملاقات میں ایک بڑا ہاتھ اسلام آباد ہائیکورٹ کا بھی تھا، فوزیہ نے ایک بار پھر دہرایا کہ عافیہ کی رہائی کی کنجی اسلام آباد میں ہے تصور بھی نہیں کرسکتی تھی کہ عافیہ صدیقی اتنےبرے حال میں ہے، اگر کوشش کریں تو عافیہ کی واپسی بہت آسان ہے۔

ڈاکٹر فوزیہ نے کہا کہ 20 سال کے بعد اپنی بہن سے ملنے کی کامیابی ملی، میں امریکی حکام سے امید رکھتی ہوں ان کے دل بھی نرم ہوں گے- یہ ایک چھوٹی سی امید ضرورت ہوئی، ملاقات کا کام پہلے بھی ہوسکتا تھا لیکن اس حکومت نے کیا،دوسری ملاقات جولائی میں ہے میری خواہش اس میں عافیہ کا ہاتھ پکڑ کر واپس لے آؤں،عافیہ کی واپسی بہت آسان ہے اگر کوشش کریں،عافیہ جس حال میں تھی اسے پہچان ہی نہیں پائی،میں یہاں اسکے بچوں کو کیا منہ دکھاؤنگی کہ میں انکی ماں کو چھوڑ کر آئی ہوں،

پاکستانی خاتون ڈاکٹر عافیہ صدیقی ایک سائنسدان ہیں جن پر افغانستان میں امریکی فوجیوں پر حملے کا الزام ہےمارچ 2003 میں دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے اہم کمانڈر اور نائن الیون حملوں کےمبینہ ماسٹر مائنڈ خالد شیخ محمد کی گرفتاری کےبعد ڈاکٹر عافیہ صدیقی اپنے تین بچوں کے ہمراہ کراچی سے لاپتہ ہوگئیں تھی۔

چین 430 ارب ڈالر کے ساتھ عرب ملکوں کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار …

عافیہ صدیقی کی گمشدگی کے معاملے میں نیا موڑ اُس وقت آیا جب امریکا نے 5 سال بعد یعنی 2008 میں انہیں افغان صوبے غزنی سے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا امریکی عدالتی دستاویزات میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ عافیہ صدیقی کے پاس سے 2 کلو سوڈیم سائنائیڈ، کیمیائی ہتھیاروں کی دستاویزات اور دیگر چیزیں برآمد ہوئی تھیں جن سے پتہ چلتا تھا کہ وہ امریکی فوجیوں پر حملوں کی منصوبہ بندی کررہی تھیں۔

دوسری جانب جب عافیہ صدیقی سے امریکی فوجی اور ایف بی آئی افسران نے پوچھ گچھ کی تو انہوں نے مبینہ طور پر ایک رائفل اٹھا کر ان پر فائرنگ کر دی لیکن جوابی فائرنگ میں وہ زخمی ہوگئیں بعدازاں عافیہ صدیقی کو امریکا منتقل کیا گیا، ان پر مقدمہ چلا اور 2010 میں ان پر اقدام قتل کی فرد جرم عائد کرنے کے بعد 86 برس قید کی سزا سنا دی گئی۔

"استحکام پاکستان پارٹی” نام سے متعلق عون چودھری کی وضاحت

ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے ملاقات کروائی جائے، اہلخانہ عدالت پہنچ گئے

نئی حکومت ڈاکٹرعافیہ صدیقی کو رہا کرائے،مولانا عبدالاکبر چترالی کا مطالبہ

 ایک ماہ کے بعد دوسری رپورٹ آئی ہے جو غیر تسلی بخش ہے ،

عالمی یوم تعلیم امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے نام منسوب

امریکی جیل میں ڈاکٹرعافیہ صدیقی پرحملہ:پاکستان نے امریکہ سے بڑا مطالبہ کردیا ،

ڈاکٹرعافیہ کی رہائی کی چابی واشنگٹن نہیں اسلام آباد میں پڑی ہے۔

Shares: