ایک سال اور اس سے چھوٹی عمر کے بچوں میں اچانک موت کی بڑی وجہ

0
156

بے شمار تحقیقات سے ثابت ہے کہ ایک سال سے چھوٹے با لخصوص چھ ما سے چھوٹے بچے کو پیٹ کے بل لٹانے سے سوئیڈ کا رسک تقریبا 13 فیصد تک بڑھ جاتا ہے "سوئیڈ” دراصل ایک معروف میڈیکل اصلاح کا محفف ہے ( سڈن ان ایکسپلینڈ ڈیتھ) ایک سال سے چھوٹے بچے کی اچانک موت جس کی بظاہر کوئی وجہ نہ ہو اسے ” ایس آئی ڈی ایس” یعنی سڈن اینفینٹ ڈیتھ سینڈرم کہتے ہیں مغرب میں جب اس قسم کے واقعات زیادہ ہوئے تو اس کی وجوہات پر تحقیقات شروع کر دی گئیں جو آج تک جاری ہیں ان تحقیقات کے نتیجے میں بہت سے انکشاف سامنے آئے جن میں سے ایک ایس یو آئی ڈی ہے اس کی وجوہات میں سب سے اہم وجہ جس کے ناقابل تردید شواہد ملے وہ بچوں کو الٹا سلانا ہے جب اس پر آگاہی مہم بیک ٹو سلیپ چلائی گئی تو اس کے مثبت نتائج سامنے آئے بچوں کو الٹا سلانے کی وجہ سے موت کا رسک کیوں بڑھ جاتا ہے اس کی جو ممکنہ وجوہات تحقیقت کے دوران سامنے آئیں وہ یہ ہیں

الٹا سونے والا بچہ اپنا ہی نکالا ہوا سانس اندر کھینچتا ہے جس سے خون میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کا لیول بڑھ جاتا ہے ناک اور گلے کے دبنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے جس سے سانس اچانک رک سکتا ہے پیٹ کے بل سونے والے بچے میں فشار خون اچانک گرنے اور دل کی دھڑکن کو کنٹرول کرنے والے میگنیزم کے فیل ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں بچہ اپنے جسم کی حرارت کو فضا میں منتقل نہیں کر پاتا اور بہت زیادہ گرم ہو جاتا ہے گرم مرطوب ممالک میں یہ وجہ اہم ہے کوئی بھی سپیشلسٹ یا عام ڈاکٹر بھی بچے کو الٹآ سلانے کا مشورہ کبھی نہیں دے سکتا اگر کوئی ایسا کرتا ہے تو اس کا یہ مشورہ بہت ہی جہالت اور مجرمانہ لیول کا ہے البتہ جاگتے میں بچے کو کچھ دیر الٹا لٹانا کافی مفید ہوتا ہے اس سے ہاضمے کے مسئلے میں کافی فائدہ ہوتا ہے اور بچے کی جسمانی نشوونما بھی بہتر ہوتی ہے

Leave a reply