ایسا تاثرمل رہا ہے کہ جیسے اسلام آباد میں دہشتگرد زیادہ ہو گئے ہیں،عدالت کے ریمارکس

0
27

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں عدالتی فیصلے پرعمل درآمد نہ کرنے کے خلاف درخواست پرسماعت ہوئی

عدالت نے لاپتہ عمرعبداللہ کو بازیاب کرانے کیلیے حکومت کو 10 نومبرتک مہلت دے دی،اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ جبری گمشدگیوں پر ملکی ساکھ متاثر ہوتی ہے،وفاقی کابینہ کوعدالت کا موقف بتائیں،

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ اسلام آباد سے سب سے زیادہ لاپتا افراد ہیں یہ ریاست کی ناکامی ہے،ایسا تاثرمل رہا ہے کہ جیسے اسلام آباد میں دہشتگرد زیادہ ہو گئے ہیں،عدالت اپنے حکم پرعملدرآمد کرانے کیلیے کسی بھی حد تک جانے کوتیار ہے،

انسان کی لاش مل جائے انسان کو تسلی ہوجاتی ہے،جبری گمشدگی کیس میں عدالت کے ریمارکس

لاپتہ افراد بازیابی کیس: ہائی کورٹ نےغفلت برتنے پر 4 ڈی ایس پیز معطل کردیئے

 

عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ دو سال سے ایک شہری لاپتا ہے اور کسی کو کوئی پتا نہیں،میں سب کو ذاتی حیثیت میں طلب کرکے توہین عدالت کا نوٹس کرکے سزا دوں گا،ابھی کوئی آرڈر پاس نہیں کررہے کیونکہ اس کےگہرے اثرات ہونگے،

عدالت نے کہا کہ اگر حکومت نہیں چاہتی کہ عدالتیں جبری گمشدگیوں کے کیس سنے تو حکومت قانون کو تبدیل کر دے،اگر حکومت نہیں چاہتی کہ عدالتیں ایسے کیس سنیں تو عدالتوں کے اختیارات کو کم کر دے، اب حکومت کے پاس آپشن ہے کہ وہ مغوی عمر عبداللہ کو برامد کروائے، مقدمہ درج کر کے جیل بھیجے یا مغوی خود گھر جائے، حکومتی کمیٹی، پٹشنر اداروں سمیت سب کو پتہ ہے کہ مغوی کو کس نے اٹھایا ،کاش کہ حکومتی کمیٹی اس قدر با اختیار ہو کہ وہ خاطر خواہ اقدامات کر سکے، بہت سارے لوگ اس آرڈر کی زد میں آئیں گے، اس لیے مغوی کی بازیابی کے لیے موقع دے رہے ہیں،عدالت نے لاپتہ عمر عبداللہ کی بازیاب کرانے کے لیے حکومت جو 10 نومبر تک مہلت دے دی،عدالت نے سماعت 10 نومبر تک ملتوی کردی،

8 ماہ سے لاپتہ شہری کے بازیاب نہ ہونے پرعدالت کا سی سی پی او پر برہمی کا اظہار

Leave a reply