سپریم کورٹ کے فیصلے پراعتزاز احسن اور دیگرماہرین کا ردعمل آگیا

0
30

نامور ماہر قانون اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ پہلے ووٹ کاسٹ ہوں گے جب تک ووٹ کاسٹ نہیں ہو گا پارٹی کا کچھ نہیں ہو سکتا ووٹ کاسٹ ہونے کے بعد پارٹی ہیڈ شوکاز نوٹس دے گا پھر ممںر وضاحت دے گا اسکے بعد چیف الیکشن کمشنر بلائے گا نوٹس متذکرہ کو ملے گا اگر ممبر مطمئن کرتا ہے تو کچھ نہیں ہو گا اور اگر مطمئن نہ کر سکا تو الیکشن کمیشن پھر ڈی سیٹ کرے گا

اعتزاز احسن کا مزید کہنا تھا کہ پارٹی ہیڈ کے فیصلے کو الیکشن کمیشن ری کنفرم کرے گا اور آخری فیصلہ اسی کا ہو گا ممبر پارلیمنٹ میں بھی جا سکتا ہے جب تک ووٹ نہ دے پارٹی پالیسی کے خلاف تو جرم کا تصور ہی نہیں ۔ ووٹ کاسٹ کرنے کی سب کو اجازت ہو گی ۔جو بھی اپوزیشن ہو گی مہنگائی رہنی ہے روس یوکرین جنگ کی وجہ سے گندم تیل بھی مہنگی ہو گی ویسے اسوقت بندے کو اپوزیشن میں ہونا چاہیے

سپریم کورٹ بار کے سابق صدر یاسین آزاد کا کہنا تھا کہ صدر کے ریفرنس پر میرا موقف تھا کہ بدنیتی پر مبنی تھا اگر کوئی پارٹی وفاداری سے ہٹ کر ووٹ دیتا ہے اس حوالہ سے اعتزاز احسن نے بتا دیا ایک ماہ کے اندر الیکشن کمیشن نے اسکا فیصلہ کرنا ہے وہ ڈی سیٹ ہو گا اسکے بعد وہ الیکشن لڑ سکے گا اس پر کوئی پابندی نہیں ہو گی آئیں میں واضح طریقہ کار دیا گیا ہے دستور جب کلیئر ہے تو اس پر رائے کی ضرورت نہیں تھی ۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد طے ہے کہ جو ووٹ دے گا وہ گنا جایے گا اور اسکے بعد پارٹی ہیڈ ایکشن لے گا ۔

یاسین آزاد کا مزید کہنا تھا کہ جنرل ضیا کے دور میں یہ آرٹیکل بڑھائے گئے ڈکٹیٹر کے بڑھائے گئے آرٹیکل کو حکومتوں کو ختم کرنا چاہیے تھا

Leave a reply