حکومتی اخراجات میں کمی،آمدنی کے نئے موقع ہی مسائل کا حل،مبشر لقمان

mubasher lucman

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے حکومت کو درپیش چیلنجز کا حل پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک حکومت اپنے اخراجات کم نہیں کرتی مسائل کم نہیں ہوں گے، حکومت کو معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے سخت فیصلے لینے ہوں گےورنہ حکومت کو نتائج بھگتنا پڑ سکتے ہیں

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر مبشر لقمان نے پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنے اخراجات میں کمی نہیں کر رہی اور اب پاکستان کا معاشی مستقبل چیلنجوں اور مواقع دونوں کے ساتھ ملا جلا ہے۔
سست شرح نمو: اقتصادی پیشین گوئیاں اگلے چند سالوں میں 1.8% سے 2.8% کے قریب ترقی کی پیش گوئی کرتی ہیں، جو کہ نمایاں طور پر غربت کو کم کرنے کے لیے کافی نہیں ہے۔
زیادہ افراط زر: افراط زر ایک بڑی تشویش ہے، فی الحال 25% کے قریب ہے لیکن آنے والے سال میں اس میں کمی متوقع ہے۔
قرضوں کا بڑا بوجھ: پاکستان پر قرضے بہت زیادہ ہیں، جو اسے معاشی جھٹکوں کا شکار بنا رہے ہیں
محدود غیر ملکی ذخائر: کم زرمبادلہ کے ذخائر ضروری اشیاء کی درآمد کو مشکل بنا دیتے ہیں۔

مبشر لقمان نے ایک اور پوسٹ میں کہا کہ اگر پاکستان ترقی کرنا چاہتا ہے تو حکمرانوں کو اپنے اخراجات میں زبردست کمی کرنی ہو گی اور مالیاتی آمدنی کے نئے مواقع دیکھنا ہوں گے۔ حکومت ابھی تک ایسا کرنے میں ناکام رہی ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر زندگی گزارنا مشکل ہوتا جا رہا ہے اور اندازوں کے مطابق 10 ملین سے زیادہ لوگ خط غربت سے نیچے جا چکے ہیں۔

ایک اور پوسٹ میں مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز کے ان ہی مالکان کے ساتھ دوبارہ دستخط کرکے حکومت اور اسے چلانے والوں نے ظاہر کیا ہے کہ وہ صرف اپنے لیے پیسہ چاہتے ہیں اور بڑے پیمانے پر مسائل سے نمٹنے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔ امن و امان کی بڑھتی ہوئی صورتحال ایک اور سنگین خطرہ ہے۔ اس حکومت کو اب نتائج بھگتنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے حکومت کو فوری طور پر باب 11 (دیوالیہ پن کے قوانین) کو نافذ کرنے کی ضرورت ہے، حکومت معاشی بار کو بڑھانے میں اب تک بری طرح ناکام رہی ہے۔ اسے زیادہ تخلیقی ہونے کی ضرورت ہے ۔ اگر حکومت ایسا نہیں کر سکتی تو پھر بتانے کے لیے کوئی اچھی خبر نہیں۔

واضح رہے کہ حکومت عوام کو ریلیف دینے کی بجائے مشکلات میں اضافہ کر رہی ہے، بجٹ میں ٹیکسوں پر ٹیکس لگائے گئے، بجلی کی قیمتیں بڑھا دی گئیں،پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا، شہری اپنے گھروں کی چیزیں فروخت کر کے بجلی کے بل دے رہے ہیں وہیں حکومت کی جانب سے مراعات اور اخراجات میں کوئی کمی نہیں ہو رہی، حکومت کی شاہ خرچیاں جاری ہیں، عوام پر ٹیکس لگا دئے گئے لیکن اراکین اسمبلی کی مراعات میں بجٹ میں اضافہ کیا گیا، مہنگائی کی وجہ سے لوگ خود کشیاں کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں لیکن یہاں لولی پوپ دیا جا رہا کہ مہنگائی کم کریں گے، بجلی میں ریلیف دیں گے، مگر کب، جب غریب بجلی کے بلوں کے لئے اپنے کپڑے تک فروخت کر چکا ہو گااور وزیراعظم شہباز شریف کی وہ تقریر سن رہا ہو گا کہ جس میں انہوں نے کہا تھا کہ عوام کو ریلیف دینے کے لئے میں اپنے کپڑے تک بیچ دوں گا،

بڑا فیصلہ،مبشر لقمان سپریم کورٹ، نیب جانے کو تیار،پی سی بی ،کرکٹرزپر جوڈیشل کمیشن بنے گا؟

بھارتی فوجی افسران اور سائنسدان عورتوں کے "رسیا” نکلے

چڑیل پکی مخبری لے آئی، بابر ناکام ترین کپتان

محافظ بنے قاتل،سیکورٹی گارڈ سب سے بڑا خطرہ،حکومت اپنی مستی میں

شاہد خاقان عباسی کچھ بڑا کریں گے؟ن لیگ کی آخری حکومت

جبری مشقت بارے آگاہی،انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کی لاہور میں میڈیا ورکشاپ

بہت ہو گیا،طوائفوں کی ٹیم، محسن نقوی ایک اور عہدے کے‌خواہشمند

قومی اسمبلی،غیر قانونی بھرتیوں پر سپیکر کا بڑا ایکشن،دباؤ قبول کرنے سے انکار

سماعت سے محروم بچوں کے والدین گھبرائیں مت،آپ کا بچہ یقینا سنے گا

حاجرہ خان کی کتاب کا صفحہ سوشل میڈیا پر وائرل،انتہائی شرمناک الزام

جمخانہ کلب میں مبینہ زیادتی،عظمیٰ تو پرانی کھلاڑی نکلی،کب سے کر رہی ہے "دھندہ”

شیر خوار بچوں کے ساتھ جنسی عمل کی ترغیب دینے والی خاتون یوٹیوبر ضمانت پر رہا

مردانہ طاقت کی دوا بیچنے والے یوٹیوبر کی نوکری کے بہانے لڑکی سے زیادتی

پاکستان کی جانب سے دوستی کا پیغام اور مودی کی شرانگیزیاں

پاکستان کرکٹ مزید زبوں حالی کا شکار،بابر ہی کپتان رہے،لابی سرگرم

بابراعظم کے بھائی کا ذریعہ آمدن بتا دیں میں چپ ہو جاؤں گا، مبشر لقمان

Comments are closed.