سابق وزیراعظم عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے خلاف درج مقدمات کی لاہور ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی.
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیاء باجوہ نے علیمہ خان کے بیٹے شیراز خان کی درخواست پر سماعت کی، سرکاری وکیل عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ ہمیں مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کے لیے مہلت دی جائے، جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ مہلت نہیں دی جا سکتی، آئی جی پنجاب عدالت پیش ہو کر تفصیلات سے آگاہ کریں، عدالت نے آئی جی پنجاب کو طلب کر لیا اور کیس کی سماعت دو بجے تک کے لئے ملتوی کر دی
علیمہ خان پر پنجاب میں 10، عظمیٰ خان پر 5 مقدمے درج
بانی پی ٹی آئی کی بہنوں پر درج مقدمات کی تفصیلات کے حوالے سے آئی جی پنجاب کی رپورٹ عدالت میں پیش کر دی گئی،رپورٹ کے مطابق علیمہ خانم پر پنجاب کی حدود میں 10 جبکہ عظمی خان پر 5 مقدمات درج ہیں،
علیمہ خانم پر لاہور میں 7 جبکہ عظمی خان پر لاہور میں 3 مقدمات درج ہیں، علیمہ خانم کے خلاف اٹک میں 2 جبکہ راولپنڈی میں ایک مقدمہ درج ہے، عظمی خان کے خلاف ضلع اٹک میں 2 مقدمات درج ہیں، جسٹس علی ضیا باجوہ نے علیمہ خانم کے بیٹے شیراز خان کی درخواست پر سماعت کی،عدالت نے ایف آئی اے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 21 اکتوبر تک ملتوی کر دی
لاہور ہائیکورٹ میں علیمہ خان کے بیٹے شیراز خان نے درخواست دائر کی ہے جس میں میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ علیمہ خان اور عظمیٰ خان اسلام آباد میں درج مقدمے میں جسمانی ریمانڈ پر ہیں، خدشہ ہے کہ ان کو نامعلوم مقدمے میں دوبارہ گرفتار کیا جائے گا،
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی دونوں بہنوں کو ڈی چوک سے گرفتار کیا گیا تھا،علیمہ خان اور عظمیٰ خان پر مقدمہ درج کیا گیا تھا، گزشتہ سماعت پر پراسیکیوٹر نے انکشاف کیا تھا کہ عمران خان کی بہنوںنے احتجاج پر اکسایا، دھماکا خیز مواد فراہم کیا،،شریکِ ملزم کے مطابق علیمہ خان، عظمیٰ خان نے ڈی چوک پہنچ کر پارلیمنٹ پر بارودی مواد استعمال کرنا تھا،
اسرائیل نیازی گٹھ جوڑ بے نقاب،صیہونی لابی عمران کو بچانے کیلئے متحرک
عمران خان بطور وزیراعظم اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کیلئے تیار تھے،دعویٰ آ گیا
عمران خان اور پی ٹی آئی نے ملک دشمنی میں تمام حدیں پار کر دیں
امریکی ایوان نمائندگان میں قرارداد،پاکستان کے خلاف آپریشن گولڈ اسمتھ کی ایک کڑی
آپریشن گولڈ سمتھ کی کمر ٹوٹ گئی،انتشاری ٹولہ ایڑھیاں رگڑے گا
تحریک انصاف کی ملک دشمنی ایک بار پھر کھل کر سامنے آ گئی