علی امین گنڈا پور خیبر پختونخوا کے وزیر اعلی منتخب ہو گئے ہیں
نو منتخب اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں خیبر پختونخوا کے 22 ویں قائد ایوان کے لیے ووٹنگ ہوئی،آزاد حیثیت میں ڈیرہ اسماعیل خان سے الیکشن جیتنے والے علی امین گنڈا پور کو سنی اتحاد کونسل کی حمایت حاصل تھی جبکہ ان کے مد مقابل مسلم لیگ ن کے عباد اللہ خان تھے جنہیں پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کی حمایت حاصل تھی، ووٹنگ کے بعد اسپیکر کے پی اسمبلی نے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ علی امین گنڈا پور نے 90 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مد مقابل امیدوار عباداللہ نے 16 ووٹ حاصل کیے، اس طرح علی امین گنڈا پور 90 ووٹ لے کر وزیراعلیٰ منتخب ہو گئے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے انتخاب میں عوامی نیشنل پارٹی کے رکن اسمبلی ارباب عثمان نے پارٹی پالیسی کے خلاف انتخاب میں حصہ لیا،ارباب عثمان نےنجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزارتِ اعلیٰ کے انتخاب میں ووٹ ڈالا، باضابطہ آگاہ نہیں کیا گیا کہ ووٹ کا استعمال نہ کروں، ن لیگ اور اتحادی جماعتوں کے امیدوار ڈاکٹر عباد اللہ خان کو ووٹ ڈالا
نومنتخب وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کا عمران خان کی رہائی کا مطالبہ
وزیراعلیٰ منتخب ہونے کے بعد ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور کا کہنا تھاکہ حقیقی آزادی ہماری ضرورت تھی، ہے اور رہے گی، آزاد حیثیت سے وزیراعلیٰ بنا ہوں، اس کا دکھ ہے، عمران خان کے اعتماد پر پورا اتروں گا، بانی پی ٹی آئی کا قصور یہ ہے کہ اس نے پاکستان اور عوام کی بات کی ،بانی پی ٹی آئی نے پاکستان کی خودداری اور کشمیر و فلسطین کے مسلمانوں کی بات کی بانی پی ٹی آئی کو جعلی پرچوں میں جیل میں ڈالا گیا، مینڈیٹ کو چوری کرنا آئین سے غداری ہے۔کوئی یہ سمجتھا ہے کہ ہم حق لینا نہیں جانتے تو اُس کی بھول ہے، ہم حق لینا بھی جانتے ہیں اور چھیننا بھی، ہمیں مجبور نہ کیا جائے،ہم وائی فائی نہیں مفت تعلیم دیں گے وہ بھی اکیلے پشاور کو نہیں پورے خیبر پختونخواہ کو مفت تعلیم حاصل ہو گی،اگر تعلیم ہو گی تو ہی نوجوان وائی فائی اور لیپ ٹاپ چلائیں گے۔بحیثیت وزیر اعلیٰ آئی جی کو سات دن کا وقت دیتاہوں کہ ہمارے ورکرز پہ جعلی ایف آئی آر ختم کرے ورنہ اسکے خلاف قانونی کاروائی ہوگی۔ اگر چاہتے ہیں کہ ہمارا ہر پاکستانی محفوظ رہے تو ہمیں نظام بدلنا ہوگا،جو ظلم میری پارٹی کیساتھ ہوا ہے پارٹی ورکر کیساتھ ہوا خواتین کیساتھ ہوا میں مطالبہ کرتا ہوں کہ اپنی اصلاح کریں ہم انتقامی سیاست نہیں چاہتے جو ہمارے ساتھ ہوا کل آپ کیساتھ بھی ہو سکتا ہے۔قوم جان گئی ہے کون بار بار سلیکٹڈ بن کر آتے ہیں ،ایسا نظام چاہتے ہیں کہ کوئی قانون ہاتھ میں نہ لے، نہ کسی سے زیادتی ہو، اپنی اصلاح کریں اور بانی پی ٹی آئی کو رہا کریں ،بانی پی ٹی آئی کو جلد صاف و شفاف اوپن ٹرائل کر کے رہا کیا جائے ،
یکم رمضان سے صحت کارڈ بحال، غلطی کی ہے تو آئین کے مطابق سزا دی جائے،علی امین گنڈا پور
علی امین گنڈا پور کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے ذہن بدل کر امن کی طرف لائیں گے ،قرضوں پر قومیں نہیں بنتیں صوبے کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے،خیبرپختونخوا کے لئے بڑے چیلنجز ہیں، سب سے بڑا چیلنچ دہشت گردی کا خاتمہ اور عوام کو تحفظ دینا ہے، کرپشن کا ناسور ملک کی تباہی کا باعث ہے، کرپشن نہ کرنے کے لئے اراکین کھڑے ہوکر حلف لیں، کسی کی جرات نہیں کہ ہمیں رشوت دیں، جن مقدمات کا ثبوت نہیں وہ ایک ہفتے میں ختم کیے جائیں، جس نے کوئی غلط کیا اس کے ساتھ قانون کے مطابق کارروائی کی جائے،غریبوں کی بجائے امیروں پر ٹیکسوں کا بوجھ ڈالیں گے ،غیر قانونی مائننگ کرنے والوں کو ٹیکس دینا ہوگا ورنہ مائننگ کو بند کردونگا ،یکم رمضان سے صحت کارڈ کو بحال کریں گے ،مجھ پر 9 مئی کی جھوٹی ایف آئی درج کی گئیں، اگر میں نے کوئی غلطی کی ہے تو آئین کے مطابق سزا دی جائے،چیف الیکشن کمیشن کو استعفی دینا چاہیئے، یہ جو مینڈیٹ چھوری ہوا ہے اس کو سامنے لے کر آؤ گا،
سینیٹ کی 10 نشستیں خالی ہونے کا معاملہ ، پیپلز پارٹی نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ دیا ،
خیبر پختونخوا،اسد قیصر کے بھائی کی جگہ بابر سلیم سواتی ڈپٹی سپیکر نامزد
کمشنر راولپنڈی کے دھاندلی کے الزامات، سیاسی جماعتوں کا ردعمل
خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی نہیں یہودی لابی کی جیت ہوئی،عائشہ گلالئی
ہاں ،ہم سے دھاندلی کروائی گئی،کمشنر پنڈی مستعفی،سب بے نقاب کر دیا
الزام لگانا حق ،ثبوت بھی پیش کر دیں، چیف جسٹس کا کمشنر کے الزامات پر ردعمل
مستعفی کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ نے 13 فروری کو امریکی ویزہ لیا،انکشاف
الزام لگانا حق ،ثبوت بھی پیش کر دیں، چیف جسٹس کا کمشنر کے الزامات پر ردعمل
مستعفی کمشنر پنڈی لیاقت چٹھہ تحریک انصاف دور حکومت میں کہاں تعینات رہے؟
علی امین گنڈا پور 90 ووٹ لے کر وزیر اعلی، کے ہی کے منتخب ہو ئے یاد رہے علی امین گنڈاپور گزشتہ روز پی ٹی آئی کے جماعتی انتخابات میں پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے بھی صدر منتخب ہوئے تھے،
خیبر پختونخوا، تحریک انصاف نے ریکارڈ بنا دیا، تیسری بار حکومت مل گئی
خیبر پختونخوا میں تیسری بار تحریک انصاف نے حکومت بنائی، 2013 میں پہلی مرتبہ پی ٹی آئی نے صوبے میں حکومت بنائی اور پرویز خٹک وزیراعلیٰ بنے،2018 میں پی ٹی آئی نے دوسری مرتبہ حکومت بنائی اورمحمود خان صوبے کے وزیراعلیٰ بنے۔تحریک انصاف خیبر پختونخوا کی تاریخ میں واحد جماعت ہے جس نے نہ صرف حکومتیں بنانے کی ہیٹرک مکمل کی بلکہ مسلسل دوسری مرتبہ صوبے میں دو تہائی اکثریت حاصل کی۔علی امین گنڈا پور اس بار وزیراعلیٰ کے امیدوار تھے، عمران خان نے اڈیالہ جیل سے علی امین گنڈا پور کی نامزدگی کا اعلان کیا تھا،آج علی امین گنڈا پور وزیراعلیٰ کے پی منتخب ہو چکے ہیں.