الجزیرہ کی خاتون صحافی پر فائرنگ غیر ارادی طور پر ہوئی، امریکا
امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہےکہ الجزیرہ کی خاتون صحافی پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ غیر ارادی طور پر ہوئی،انہیں جان بوجھ کر نشانہ نہیں بنایا گیا-
باغی ٹی وی : امریکی میڈیا کےمطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس نے کہا کہ شیریں ابو عاقلہ کی اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ہلاکت غیر ارادی واقعہ ہے تاہم آزاد تفتیش کار اس حوالے سے ابھی کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے ہیں۔
ایران میں ریت کا طوفان،دفاتراور تعلیمی ادارے بند
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس نے کہا کہ فلسطینی حکام کی جانب سے دی جانے والی گولی کا تفصیل کے ساتھ فارنزیک تجزیہ کیا گیا بیلسٹک ماہرین کے مطابق گولی بری طرح خراب ہوچکی تھی جس کی وجہ سے واضح نتیجہ اخذ نہیں کیا جاسکا۔
واشنگٹن کی جانب سے ان کی موت کے واقعے کی تحقیقات کے نتائج کے اجراء کے بعد اسرائیلی فوج نے واضح کیا ہے کہ امریکی نہیں بلکہ اسرائیلی ماہرین نے اس گولی کا بیلسٹک معائنہ کیا جس کے لگنے سے الجزیرہ کی صحافیہ شیریں ابوعاقلہ ماری گئی تھیں۔
اس گولی کا اسرائیل کی فرانزک لیبارٹری میں بیلسٹک معائنہ کیا گیا۔اس کے علاوہ اسرائیلی ماہرین نے اس ہتھیار کا بھی معائنہ کیا ہے جہاں سے اسے فائر کیا گیا تھا تاکہ ان دونوں کے درمیان کسی قسم کے تعلق کا تعیّن کیا جاسکے فوج نے بیان میں کہا ہے کہ اس پورے عمل کے دوران میں امریکی نمائندے موجود تھے۔
نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کا مرد اور خواتین کرکٹرز کو برابر معاوضہ دینے کا فیصلہ
یاد رہے کہ 11 مئی کواسرائیلی فورسز کی مغربی کنارے میں فائرنگ سے الجزیرہ ٹی وی کی خاتون رپورٹر شہید ہو گئی تھیں الجزیرہ ٹی وی کی رپورٹر شیریں ابو عاقلہ کا تعلق فلسطین سے تھاجو جینن میں اسرائیلی فورسز کے چھاپوں کی کوریج کررہی تھیں۔
رپورٹ کے مطابق گولی لگنے کے بعد صحافی کو فوری اسپتال لے جایا گیا، لیکن ان کی جان نہیں بچائی جا سکی، اور ڈاکٹرز نے ان کے مرنے کی تصدیق کی۔ الجزیرہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ صحافی کی موت کے حالات ابھی تک واضح نہیں ، لیکن واقعے کی ویڈیوز سے پتہ چلتا ہے کہ شیریں ابو عاقلہ کو سر میں گولی ماری گئی تھی۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں واضح لکھا ہے کہ صحافی شیریں ابو عاقلہ کو اسرائیلی فورسز نے قتل کیا، تحقیقات کے نتائج ’آزادانہ مانیٹرنگ‘ کے ذریعے سامنے لائے گئے ہیں۔