لاہور: سابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کا کہنا ہے کہ اللہ کا شکر ہے کہ غیر آئینی کام کرنے سے بچ گیا۔
باغی ٹی وی : میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے چوہدری محمد سرور کا کہنا تھا کہ میں نے ہمیشہ آئین کی پاسداری کو ترجیح دی، میں غیر آئینی کام کیسے کر سکتا ہوں۔
عمران خان پر غداری کا مقدمہ ہو گا ، شہباز شریف
ان کا مزید کہنا تھا کہ غیر آئینی کام سے بچنے کے لیے چند روز قبل استعفے کی پیشکش کر دی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ ساتھیوں کی مشاورت سے آئندہ کی حکمت عملی کا اعلان کروں گا میرے خلاف گالی گلوچ کی گئی تو اینٹ کا جواب پتھر سے دوں گا یہ باز نہ آئے تو میرے سینے میں جو راز ہیں وہ سارے کھول دوں گارات کو مجھے کہا گیا پرویز الہٰی ہار رہا ہے،اسمبلی اجلاس ملتوی کردیں میں غیر قانونی کام نہیں کرنا چاہتا تھا –
انہوں نے کہا کہ جب میں نے خود استعفیٰ دینے کی پیشکش کی تھی تو برطرف کرنے کا کیا مطلب تھا، شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک اس چیز کے گواہ ہیں، میری پارٹی نے میرے مشورے مانے ہوتے تو آج یہ حالات نہ ہوتے۔
اپوزیشن کو بڑا جھٹکا عدم اعتماد کی تحریک مسترد
ا نہوں نے کہا کہ انہوں نے رات کے اندھیرے میں مجھے ہٹایا،میں نے اپنے ضمیر کے خلاف دستخط کیے،میرے پاس استعفیٰ آتا تو منظور کرتا،میرے اوپر الزام لگایا گیا کہ میں پنجاب اسمبلی اجلاس بلانے میں تاخیر کی میں نے کہا برطانوی پارلیمان کا رکن رہا ہوں غیر آئینی کام نہیں کر سکتاپرویز خٹک میرے پاس کاغذکا ٹکڑا لائے کہا دستخط کریں،میں شاہ محمود قریشی، فواد چودھری اور جہانگیر ترین وزیراعلیٰ کے امیدوار تھے وزیراعظم نے کہا کہ صرف عثمان بزدار ہی نیا پاکستان بنا سکتا ہے-
چوہدری سرور نے کہا کہ عمران خان 9 ایم پی ایز والے شخص سے بلیک میل ہوئےہم نے عمران خان کو جتوانے کے لیے بھرپور کوشش کی ہمارا خواب تھا کہ پی ٹی آئی عوام اور قانون کی حکمرانی قائم کرے، مجھے کبھی عہدوں کی خواہش نہیں رہی ہے ایک طرف عمران خان اور دوسری طرف پوری پی ٹی آئی کھڑی تھی-
پنجاب کے برطرف گورنر کا کہنا تھا کہ آزاد خارجہ پالیسی سب کا حق ہے لیکن ہمیں اپنی حدود میں رہنا چاہیے، دنیا بھر میں تعلقات ملک کی معاشی حیثیت دیکھ کر بنائے جاتے ہیں، ہم امریکا کی مخالفت مول نہیں لے سکتے، خدا کیلئے عالمی سیاست کو قومی سیاست میں مت لیکر آئیں، ہمیں ایک کیساتھ تعلق بنا کر دوسرے سے بگاڑنا نہیں چاہیے –
قوم کوتاریخ کی بدترین حکومت سے نجات مبارک ہو،مریم نواز
گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا کہ پاکستان،پنجاب اور پی ٹی آئی ورکر روتے رہے عثمان بزدار کو تبدیل کر دو عمران خان کو 184 ارکان میں سے کوئی بندہ پسند نہیں آیا مجھ پر الزام لگایا جا رہا ہے میں ڈبل پلے کر رہا تھا، وزیراعظم نے کہا 3 اپریل کو ہرصورت اسمبلی کا اجلاس بلائیں۔
واضح رہے کہ فاقی حکومت نے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کو ان کے عہدے سے برطرف کر دیا تھا بعد ازاں وفاقی حکومت کی جانب سے عمر سرفراز چیمہ کو نیا گورنر پنجاب مقرر کر دیا گیا ہے –
عمر سرفراز چیمہ نئے گورنر پنجاب مقرر
وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ چوہدری سرور اچھے آدمی ہیں، ہمارا ان کے لئے بڑا احترام ہے، چوہدری سرور کی پرویز الہی کے ساتھ بن نہیں رہی تھی، اس لئے ہٹا دیا اورعمر سرفراز چیمہ کو نیا گورنر پنجاب بنادیا۔








