امریکا نے افغانستان کے ساتھ لین دین کی اجازت دے دی،نئے قواعد جاری
امریکا نے افغانستان کے ساتھ بیشتر تجارتی اور مالیاتی لین دین کی اجازت دیتے ہوئے نئے قواعد جاری کئے ہیں-
باغی ٹی وی : غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی جے بلنکن نے ‘جنرل لائسنس 20’ کے نام سے نئی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ واضح رہے کہ طالبان پر پابندیاں برقرار ہیں لیکن نئے قوانین انسانی امداد اور تجارتی سرگرمیوں کے فروغ میں آسانی پیدا کریں گے۔
طالبان جنگجوؤں پراسلحے کے ساتھ تفریحی پارکس میں جانے پرپابندی عائد
بلنکن نے کہا کہ یہ اقدامات نجی کمپنیوں اور امدادی تنظیموں کو افغان حکومت کے اداروں کے ساتھ کام کرنے میں تعاون اور کسٹم، ڈیوٹی، فیس اور ٹیکس ادا کرنے میں سہولت فراہم کریں گے، ان میں وہ ادارے بھی شامل ہیں جن کی سربراہی انفرادی طور پر پابندیوں کا شکارافراد کر رہے ہیں۔
وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے واضح کیا کہ مالیاتی ادارے، غیر سرکاری تنظیمیں، بین الاقوامی تنظیمیں اور نجی شعبے کی کمپنیاں امریکی پابندیوں کا احترام کرتے ہوئے افغانستان میں وسیع پیمانے پر لین دین اور سرگرمیاں کرسکتی ہیں نئے قوانین سے جن شعبوں کو فائدہ ہوگا ان میں ذاتی اور تجارتی بینکنگ، انفراسٹرکچر کی ترقی اور دیکھ بھال، کمرشل تجارت، نقل و حمل کے نظام کے لیے حفاظت اور دیکھ بھال کے آپریشنز، ٹیلی کمیونیکیشن اور معلوماتی لین دین شامل ہیں۔
افغانستان میں طالبان کی فتح کے بعد مختلف دلچسپ ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل
گزشتہ ہفتے جرمنی کے شہر میونخ میں ہونے والی ایک بین الاقوامی سیکیورٹی کانفرنس میں قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے عالمی برادری سے افغانستان میں انسانی بحران کو روکنے اور افغانوں کو امن کے ساتھ رہنے کی اجازت دینے کی کوششوں کی حمایت میں پاکستان کے مطالبے کا اعادہ کیا تھا۔
گزشتہ ماہ وزیر اعظم عمران خان کے دورہ بیجنگ کے بعد جاری ہونے والے پاک چین مشترکہ بیان میں بھی بین الاقوامی برادری پر زور دیا گیا کہ افغانستان کے مالیاتی اثاثوں کو غیر منجمد کیے جانے سمیت افغانستان کو مسلسل اور بہتر مدد اور معاونت فراہم کی جائے پاک چین اقتصادی راہداری کے نام سے جانے والے کثیرالارب ڈالر کے سرمایہ کاری کے پروگرام کا حوالہ دیتے ہوئے، دونوں ممالک نے کہا کہ وہ افغانستان کے ساتھ سی پیک کی توسیع پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
15 اگست 2001 کو طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد امریکا نے افغانستان کو انسانی امداد اور محدود اقتصادی مدد فراہم کرنا جاری رکھا، جبکہ اس نے امریکی بینکوں میں تقریباً 7 ارب ڈالر کے افغان اثاثوں کو منجمد کردیا۔
تین سال تک طالبان کی قید میں رہنےوالےآسٹریلوی لیکچرارکا افغانستان جانے کا اعلان
رواں ماہ کے آغاز میں اقوام متحدہ نے بھی اسی طرح کا ایک انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کو ایک تباہ کن انسانی بحران کا سامنا ہے، جس میں ملک کی تقریباً 3 کروڑ 80 لاکھ آبادی کا نصف سے زیادہ حصہ خوراک کی قلت کا شکار ہے۔
امریکی نائب وزیر خزانہ والی ایڈیمو نے نئے اقدامات کا اعلان کرتے ہوئےایک بیان میں کہا کہ اس سنگین بحران کے تناظر میں یہ ضروری ہے کہ ہم ان خدشات کو دور کریں کہ پابندیاں تجارتی اورمالیاتی سرگرمیوں کوروک رہی ہیں یہ اقدامات ضروری حد تک افغانستان اور اس کے حکومتی اداروں سے متعلق تمام لین دین کی اجازت دیتے ہیں سوائے ان کے جو براہ راست طالبان، حقانی نیٹ ورک یا امریکی پابندیوں کی وجہ سے ممنوع دیگر اداروں کو فائدہ پہنچائیں۔
واشنگٹن کے جوولسن سینٹر میں جنوبی ایشیائی امور کے اسکالر مائیکل کوگل مین نے کہا کہ اجازت نامے کا یہ نیا اعلان بہت بڑا ہے لیکن یہ یوکرین کی خبروں میں دب گیا یہ تباہی کے دہانے پر موجود معیشت میں پابندیوں سے ٹکراؤ کے بغیر مزید لیکویڈیٹی داخل کرنے کی جانب ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتا ہے۔