امریکہ نے طالبان کو پھر دھمکی دے دی

0
36

امریکہ نے طالبان کو پھر دھمکی دے دی

باغی ٹی وی :امریکہ نے ایک بار پھر طالبان کو دھمکی دی ہے. غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق افغانستان میں امریکی افواج کے ترجمان کرنل سونی لیگٹ نے طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کو خط لکھ دیا جس میں جوابی کارروائی کی دھمکی دی۔

خط کے متن کے مطابق کرنل سونی لیگٹ نے لکھا کہ مزید خون بہانے سے روکنے کے لیے تمام فریقین کو تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور اگر پرتشدد واقعات میں کمی نہ آئی تو جواب دینے پر مجبور ہوں گے۔

امریکی افواج کے ترجمان نے کہا کہ تمام فریقین کو سیاسی حل کی جانب لوٹنا چاہیے اور افغانوں کو مل بیٹھ کر افغانستان کے مستقبل کے بارے میں گفتگو شروع کرنی چاہیے۔

ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ طالبان اپنی جانب سے جنگ کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں اور افغان طالبان اپنی جانب سے معاہدے کا احترام کر رہے ہیں۔

ایک ہفتہ قبل امریکہ نے افغان طالبان سے افغانستان میں جنگ بندی کی اپیل کی تھی۔امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ افغان گروہ آپس میں لڑنے کے بجائے کورونا وائرس سے لڑیں اور طالبان کورونا وائرس پر قابو پانے تک اپنی کارروائیاں روک دیں۔

زلمے خلیل زاد نے کہا تھا کہ ہر افغانی کو اپنی پوری توانائیاں کورونا سے لڑنے کے لیے لگانی چاہیے۔اس سے قبل ‎افغان صدر اشرف غنی نے طالبان سے ماہ مقدس کے دوران کارروائیاں روک دینے کی اپیل کی تھی جسے طالبان نے یکسر مسترد کر دیا تھا
واضح رہےکہ دوحہ معاہدے کے تحت افغانستان سے امریکی اور نیٹو افواج کا انخلا آئندہ 14 ماہ کے دوران ہوگا جب کہ اس کے جواب میں طالبان کو ضمانت دینی ہے کہ افغان سرزمین القاعدہ سمیت دہشت گرد تنظیموں کے زیر استعمال نہیں آنے دیں گے۔

امریکا اورافغان حکومت کی جانب سے جاری مشترکہ اعلامیے کے مطابق افغانستان سے امریکی افواج 14 ماہ میں مکمل انخلاء کریں گی اور یہ منصوبہ طالبان کی جانب سےامن معاہدےکی پاسداری سےمشروط ہوگا

امریکا اور افغان طالبان کے درمیان اس امن معاہدے کے بعد افغان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات ہونے ہے جنہیں بین الافغان مذاکرات کہا جاتا ہے۔

خیال رہے کہ نائن الیون واقعے کے چند ہفتے بعد امریکا نے ستمبر 2001 میں افغانستان پر حملہ کردیا تھا۔ اب تک اس جنگ میں 24 ہزار سے زائد امریکی فوجی مارے جاچکے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق افغانستان میں اس وقت تقریباً 14 ہزار کے قریب امریکی فوجی اور 39 ممالک کے دفاعی اتحاد نیٹو کے 17 ہزار کے قریب فوجی موجود ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ سنبھالنے کے بعد افغان جنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا

Leave a reply