دہلی کی مسجد پرہندووں کے حملے نے بابری مسجد والے زخم تازہ کردیئے،صدرمملکت عارف علوی نے حملوں کی مذمت کردی
اسلام آباد:دہلی کی مسجد پرہندووں کے حملے نے بابری مسجد والے زخم تازہ کردیئے،صدرمملکت عارف علوی نے حملوں کی مذمت کردی ،اطلاعات کےمطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھی اشوک نگر مسجد پر ہندو انتہاپسندوں کے حملے کی مذمت کی اور کہا کہ اس غارت گری سے بابری مسجد پر حملے کی یاد تازہ ہوگئی۔
Another update of the disgraceful act. Vandalising a mosque! It seems to be a reminder to Muslims of the Babri Masjid episode. I think secular forces within India should rise against such barbaric actions. https://t.co/j8eLlCheTH
— Dr. Arif Alvi (@ArifAlvi) February 25, 2020
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھی اشوک نگر مسجد پر ہندو انتہاپسندوں کے حملے کی مذمت کی اور کہا کہ اس غارت گری سے بابری مسجد پر حملے کی یاد تازہ ہوگئی۔صدرمملک عارف علوی نے انتہا پسندہندووں کیطرف سے ان حملوں کی شدید مذمت بھی کی ہے
بھارت میں شہریتی قانون کے خلاف پرامن مظاہروں کے دوران انتہا پسند ہندووں کیطرف سے مظاہرین پرتشدد اورمسلمانوں کے قتل عام کے بعد یہ فسادات پھوٹ پڑے ہیں ،انہی فسادات کی آڑ میں ہندو بلوائی آپے سے باہر ہوگئے اور دہلی کے علاقے اشوک نگر کی مسجد پر دھاوا بول دیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ہندو بلوائیوں کا جتھہ اشوک نگر کی جامع مسجد کے مینار پر چڑھ دوڑا۔کئی افراد نے مینار پر چڑھ کر ہلال کے نشان کو اکھاڑنے کوشش کی جبکہ ساتھ ہی مسجد کے لاؤڈ اسپیکر اتار کر زمین پر پھینک دیے۔
اس دوران انتہا پسندوں نے مسجد پر بھارتی ترنگا اور ہندوؤں کی مذہبی علامت سمجھے جانے والا پرچم لہرایا جبکہ اس دوران مسجد میں توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔دوسری جانب سوشل میڈیا صارفین کی بڑی تعداد نے مسجد پر حملے کی مذمت کی ہے اور اسے ’بابری مسجد‘ جیسا سانحہ قرار دیا ہے۔
خیال رہے کہ بھارتی اپوزیشن کی جانب سے دہلی فسادات کا ذمہ دار مقامی پولیس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما کپل مشرا کے اشتعال انگیز بیانات کو ٹھہرایا گیا ہے۔