آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کوہ پیما علی رضا سدپارہ کے انتقال پر اظہار افسوس کیا ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کوہ پیما علی رضا سدپارہ کے انتقال پر اظہار افسوس کیا ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ اللہ تعالیٰ علی رضا مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔کوہ پیما علی رضا سدپارہ انتقال کر گئے
General Qamar Javed Bajwa, #COAS, expresses grief on the sad demise of renowned Pakistani Mountaineer Ali Raza Sadpara. “May Allah Almighty bless the departed soul in eternal peace, Ameen” COAS.
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) May 27, 2022
تفصیلات کے مطابق 66 سالہ کوہ پیما علی رضا پہاڑ سے گر کر زخمی ہونے کے باعث گزشتہ کچھ دنوں سے ریجنل اسپتال میں زیرعلاج تھے۔کوہ پیما علی رضا سدپارہ 1986 سے کوہ پیمائی کے شعبے سے وابستہ رہے اور انہیں رواں سال کے ٹو کی مہم جوئی پر جانا تھا۔علی رضا سدپارہ نے 8 ہزار میٹر سے بلند چار چوٹیوں کو 16 بار سر کیا تھا۔
Ali Raza Sadpara passed away this morning. I snapped the photo last Summer while climbing Gasherbrum Two, he was with another team yet we all work together on 8000 meter mountains, that’s how summits happen.
•
It’s important that he is remembered, a humble master. pic.twitter.com/xKriAyGI1O— Luke Smithwick (@lukesmithwick) May 27, 2022
پاکستان کے نامور کوہ پیما علی رضا سدپارہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے 56 برس کی عمر میں اسکردو میں انتقال کرگئے۔
علی رضا سدپارہ 17 مئی کو پہاڑ سے پھسل کر کھائی میں گرنے کے بعد شدید زخمی ہوگئے تھے، جس کے بعد انہیں اسکردو کے ضلعی ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ کئی روز سے زیر علاج تھے۔
گرنے کے سبب علی رضا سدپارہ کی ریڑھ کی ہڈی اور پسلیاں ٹوٹ گئی تھیں اور گہرے زخم آئے تھے جن کے سبب وہ جمعہ (آج) کی صبح زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کر گئے۔
علی رضا سدپارہ اس موسم گرما میں دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ’کے ٹو‘ سر کرنے کا ارداہ رکھتے تھے، ان کی نماز جنازہ اسکردو کے گاؤں اولڈنگ میں ادا کی جائے گی۔
کوہ پیما علی رضا نے اپنے کیریئر کا آغاز 1986 سے کیا، انہیں پاکستان کی 8 ہزار میٹر سے زائد بلند چوٹیوں کو 17 بار سر کرنے کا اعزاز حاصل تھا، جن میں 8 ہزار 47 میٹر اونچی چوٹی براڈ پیک، 8 ہزار 35 میٹر اونچی چوٹی گاشبرم ٹو، 8 ہزار 68 میٹر اونچی چوٹی گاشبرم ون اور 8 ہزار 125 میٹر اونچی نانگا پربت شامل ہیں۔
اس کے علاوہ انہوں نے سیا کنگری، بلتورو کنگری اور اسپانٹک چوٹیوں کو بھی سر کیا، علی رضا سدپارہ نے نامور کوہ پیما مرحوم علی سدپارہ، حسن سدپارہ اور دیگر کوہ پیماؤں کو تربیت بھی دی تھی۔
علی رضا سدپارہ کے انتقال پر کوہ پیماؤں، سیاست دانوں، صحافیوں، سول سوسائٹی کے اراکین نے سوگوار خاندان کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا اور کوہ پیمائی کے میدان میں ایک بڑا نقصان قرار دیا ہے، انہوں نے ایڈوینچر سیاحت کے فروغ کے لیے علی رضا سدپارہ کی کاوشوں کو بھی سراہا۔