آسیہ اندرابی،یاسین ملک کے خلاف چارج شیٹ، کب ہو گی خصوصی عدالت میں سماعت
آسیہ اندرابی،یاسین ملک کے خلاف چارج شیٹ، کب ہو گی خصوصی عدالت میں سماعت
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی خصوصی عدالت عسکریت پسندوں کی مالی اعانت کے معاملے میں 13 مارچ کو کشمیری حریت رہنما یاسین ملک ، مسرت عالم ، دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی ، شبیر شاہ ، راشد انجینئر کے خلاف دستاویزات کی چارج شیٹ/ جانچ پڑتال سے متعلق دلائل سنے گی۔
یاسین ملک اور آسیہ اندرابی کو این آئی اے کے خصوصی جج پروین سنگھ کے سامنے عدالت سے پیش کیا گیا تھا تا ہم دیگر رہنماوں کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پیش کیا گیا تھا۔ مسرت عالم اس وقت دہلی کی منڈولی جیل میں بند ہیں اور باقی چار دیگر ملزمان دہلی کی تہاڑ جیل میں بند ہیں۔
خصوصی عدالت نے نئی دہلی میں مبینہ طور پر پاکستان ہائی کمیشن کے ذریعے فنڈ اکٹھا کرنے کے الزام میں عسکریت پسندوں کی مالی اعانت کے ایک مقدمے میں جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ یاسین ملک سمیت پانچ افراد کے خلاف دائر این آئی اے چارج شیٹ کا نوٹس لیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یاسین ملک کے علاوہ جن رہنماؤں کو چارج شیٹ میں نامزد کیا گیا ہے وہ جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے بانی اور صدر ، شبیر احمد شاہ ، جموں و کشمیر مسلم لیگ پارٹی کے چیئرمین مسرت عالم ، دختران ملت کی بانی چیئر پرسن سیدہ آسیہ اندرابی اور ظہور احمد وٹالی ہیں۔
کپتان ہو تو ایسا،اپوزیشن کی سازشوں کے باوجود وزیراعظم عمران خان کو ملی اہم ترین کامیابیاں
وزیراعظم عمران خان نے ٹرمپ سے کشمیر بارے بڑا مطالبہ کر دیا
وزیراعظم عمران خان سے چینی وزیر خارجہ کی ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال
ہم اپنی سرزمین پرکسی دہشتگرد گروپ کوکام کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، وزیراعظم
نائن الیون کے بعد پاکستان نے امریکہ کی جنگ میں شامل ہو کر بہت بڑی غلطی کی، وزیراعظم عمران خان
کشمیر سے متعلق سوال پر ٹرمپ نے کیا جواب دیا؟ جان کر ہوں حیران
تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے الزام عائد کیا کہ پانچوں ملزمان نے مقبوضہ کشمیرمیں علیحدگی پسندانہ سرگرمیوں میں حصہ لے کرکے مجرمانہ سازش کی اور حکومت کے خلاف جنگ کی۔چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ بھی پتہ چلا ہے کہ یاسین ملک کشمیر میں بدامنی اور شورش کا باعث بننے کے لئے حوالہ چینلز کے ذریعہ بیرونی ممالک سے رقوم وصول کررہے ہیں۔
این آئی اے نے بطور ثبوت ان کے ای میل کے ساتھ ساتھ ویڈیوز ، ٹی وی انٹرویوز ، عوامی تقاریر وغیرہ کا استعمال کیا ہے۔
واضح رہے کہ دختران ملت کی چیئرپرسن سیدہ آسیہ اندرابی 2017 سے دہلی میں قید ہیں، انہیں مودی سرکار نے پاکستان کا پرچم اٹھانے اور پاکستان زندہ باز کے نعرے لگانے کے جرم میں غداری کا مقدمہ درج کر کے گرفتار کیا ہوا ہے،25 مارچ 2015 کو آسیہ اندرابی نے کشمیر میں پاکستان کا قومی ترانہ گاتے ہوئے پاکستانی پرچم لہرایا۔ بعد ازاں اسی سال پاکستان کے یوم آزادی پر دختران ملت کی چیئرپرسن نے ایک تقریب میں پاکستانی پرچم لہرایا، 12 ستمبر 2015 کو حریت پسند رہنما سیدہ آسیہ اندرابی نے ایک گائے ذبح کر کے اس کی ویڈیو جاری کرتے ہوئے جموں و کشمیر میں گائے کا گوشت فروخت کرنے کی پابندی پر احتجاج کیا تھا،سیدہ آسیہ اندرابی کے شوہر ڈاکٹر قاسم فکتو بھی عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں.
حریت رہنما مسرت عالم 2010 سے جیل میں ہیں، انہیں عدالتی حکم کے باوجود رہا نہیں کیا جاتا ، یاسین ملک کو 22 فروری کو گرفتار کر کے پولیس تھانہ کوٹھی باغ میں بند کردیا گیاتھا۔ بعد ازاں 7 مارچ کو انہیں کوٹ بلوال جیل جموں اور 9 اپریل کو تہاڑ جیل دلی منتقل کیا گیا۔ بھارتی حکومت نے ان کی جماعت جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ پر پابندی عائد کی ہے۔
کشمیر میں لاشیں گر رہی ہیں،نہیں جانتی سسرال والے کس حال میں ہیں، مشعال ملک
یاسین ملک کی طبیعت کی ناسازی کے حوالہ سے یاسین ملک کی ہمشیرہ اور والدہ نے سرینگر میں پریس کانفرنس کی تھی اس کے بعد یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ یاسین ملک کی حالت انتہائی تشویشناک ہے. بھارت سرکار نہ تو یاسین ملک سے ان کی اہلیہ کو ملنے دیتی ہے اور نہ ہی یاسن ملک کا علاج کرواتی ہے. یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک کا کہنا ہے کہ پاکستان انسانی حقوق کونسل کارکن ہے یاسین ملک کا کیس یو این میں لے کرجائے .
نہتی کشمیری قوم کے ساتھ آج سارا پاکستان کھڑا ہے، مشعال ملک
یٰسین ملک کو آگرہ کے مینٹل ہسپتال میں کس حالت میں رکھا گیا ہے؟ مشعال ملک نے بھارتی درندگی کا پول کھول دیا
یاسین ملک کی صحت پر مشعال ملک کا ایک بار پھر تشویش کا اظہار
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں تمام تعلیمی ادارے بند ہیں، کاروباری مراکز کو تالے لگے ہوئے ہیں، انٹرنیٹ و موبائل سروس بھی بند ہے،کشمیریوں کو گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں. کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد مودی سرکار نے حریت رہنماؤں سمیت کشمیر کے سیاسی لیڈروں کو بھی گرفتار و نظر بند کر رکھا ہے. اس کے باوجود کشمیری بھارت سرکار کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں،