باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق عمران خان کو پولیس گرفتار کرنے کے لئے زمان پارک پہنچی ہے تا ہم ابھی تک گرفتار نہیں کر سکی کیونکہ عمران خان نے کارکنان کو ڈھال بنایا ہوا ہے

دوسری جانب عمران خان کے دور حکومت میں اسوقت کے اپوزیشن جماعتوں کے قائدین آصف زرداری، شہباز شریف، شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، خواجہ آصف، فریال تالپور سمیت دیگر کو گرفتار کیا گیا تو سب نے قانون کی پاسداری کرتے ہوئے گرفتاری دی کہیں کوئی احتجاج نہیں کیا اور نہ ہی کارکنان کو ڈھال بنایا

صحافی اعزاز سید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ویڈیو شیئر کی ہے اور کہا ہے کہ جون 2019کو جناب آصف زرداری نے نیب کو یوں ہنستے مسکراتے اپنے بچوں کے ہمراہ گرفتاری دی۔ کوئی احتجاج کیا نہ اپنے کارکنوں کو پولیس سے لڑنے کی ہدایت کی ۔

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے حوالہ سے بھی اعزاز سید نے ویڈیو ٹویٹ کی ہے اور کہا ہے کہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی 18 جولائی 2019 کو لاہور میں تھے نیب اور پولیس نے گاڑی گھیرے میں لی , بولے وارنٹ دکھائیں آپکے ساتھ جاؤں گا’۔ عباسی بھی ہنستے کھیلتے گرفتار ہوئے ، شکایت کی نہ اپنے کارکنوں کو پولیس پر حملوں کا حکم دیا۔

شہباز شریف، خواجہ آصف، سمیت دیگر رہنماؤں نے بھی گرفتاریاں دیں تو کسی نے بھی کارکنان کو ڈھال نہیں بنایا اسکے مقابلے میں عمران خان نے زمان پارک کو سٹیٹ کے اندر سٹیٹ بنایا ہوا ہے،عمران خان زمان پارک بیٹھے اور سب کارکنان کو بلا کر انکو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں

،قانون کو کوئی بھی ہاتھ میں لے گا تو کاروائی ہوگی ،ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد

 کل شام سے گرفتاری کے لئے شروع ہونے والا آپریشن تاحال مکمل نہ ہو سکا،

اسلام آبادم پنڈی، کراچی، صادق آباد و دیگر شہروں میں مقدمے درج 

عدالت نے کہا کہ میں کیوں ایسا حکم جاری کروں جو سسٹم ہے اسی کے مطابق کیس فکس ہوگا،

عمران خان نے باربار قانون کی خلاف ورزی کی جس پر انہیں جواب دینا ہوگا

Shares: