سپریم کورٹ آف پاکستان میں فوجی عدالتوں میں شہریوں کےٹرائل کےخلاف کیس کی سماعت شروع ہوگئی، اٹارنی جنرل کی جانب سے دلائل دیے جارہے ہیں۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 6 رکنی لارجر بینچ کیس کی سماعت کررہا ہے جبکہ جسٹس اعجازالاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ، جسٹس مظاہرعلی اکبرنقوی اور جسٹس عائشہ ملک بینچ میں شامل ہیں۔
اٹارنی جنرل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کی ویڈیوز میں کئی لوگ حساس مقامات پر حملہ کرتے نظر آئے، 9 مئی کو حملے آرمی اور ایئرفورس کی تنصیبات پر ہوئے۔ اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ صرف 102 افراد کو ملٹری ٹرائل کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
عمران خان کو سائفر کے سیاسی استعمال کی قیمت چکانا پڑے گی۔ خواجہ آصف
بھتہ طلبی پر ایس ایچ او سول لائن کو ساتھیوں سمیت مقدمہ درج کرکے گرفتار کر لیا گیا
ہم پاکستان میں قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں. امریکہ
عمران خان کی عبوری ضمانت میں 8 اگست تک توسیع
انھوں نے عدالت کو بتایا کہ میانوالی میں ایئربیس پر حملے ہوئے، ایسے حملے مستقبل میں نہیں ہونے چاہئیں، ان حملوں پر جو ردعمل تھا وہ ایسا نہیں تھا جو ہونا چاہئے تھا۔








