نیپرا کی جانب اضافی بلز بھیجنا عوام کو زندہ درگور کرنے کے مترادف ہے،رضا ربانی

0
151

سابق چیئرمین سینیٹ اور پیپلز پارٹی کے سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی انکوائری نے گھپلوں کا انکشاف تشویش ناک ہے،اسلام آباد سے جاری بیان میں رضا ربانی نے کہا کہ نجی بجلی کمپنیاں مہنگے بلوں کے ذریعے صارفین کو زندہ درگور کر رہی ہیں، اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ رپورٹ نے ڈسکوز کے میٹر ریڈنگ سے لے کر بلنگ اور جرمانے تک پر سوالیہ نشان لگا دیے ہیں۔رضا ربانی نے یہ بھی کہا کہ رپورٹ کے مطابق صارفین سے وصول بلوں کی رقم میٹر ریڈنگ سے مطابقت نہیں رکھتی، کچھ کیسز میں میٹر ریڈنگ کی تصاویر مبہم تھیں یا جان بوجھ کرلی ہی نہیں گئیں۔
پی پی سینیٹر نے مزید کہا کہ بجلی فراہمی میں اوور بلنگ سب سے بڑی بد دیانتی ہے، نیپرا رپورٹ ہے بجلی تقسیم کار کمپنیاں صارفین سے 100 فیصد زائد وصولیاں کر رہی ہیں۔
پی پی سینیٹر نے کہا کہ ‏اوور چارج شدہ رقم کو صارفین کے بلوں میں ایڈجسٹ کیا جانا چاہیے، نیپرا رپورٹ کو سینیٹ کی ہول کمیٹی کے سامنے پیش کیا جائے۔
اُن کا کہنا تھا کہ سینیٹ کمیٹی مجرمانہ سرگرمی کے خلاف کارروائی تجویز کرے، ‏ بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے سی ای اوز کے نام ای سی ایل پر رکھے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں سامنے آنے والے حقائق مجرمانہ سرگرمیوں کے مترادف ہیں، بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیے۔
واضح رہے کہ عوام کو اضافی بل بھیجنے پ رنیپرا کے کی تحقیقات کا فیصلہ کی گیا تھا جس کے اعلامیہ کے مطابق خراب میٹرز کو جلد از جلد تبدیل کرنے اور غلط بلوں کو درست کرنے کاحتمی وقت دے دیا گیا ہے۔ بجلی کمپنیوں کو 30 دنوں میں خراب میٹرز کو تبدیل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔اعلامیہ کے مطابق مقررہ وقت تک عملدرآمد نہ کرنے پر کمپنیوں کےخلاف کارروائی کی جائے گی۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پالیسی کے مطابق میٹرز تبدیل نہ کرنے پر کے الیکٹرک کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق نیپرا نے معاملے پر کےالیکٹرک سے وضاحت طلب کرلی ہے۔

Leave a reply