آئے روز ریلوے میں حادثات ہو رہے ہیں جبکہ ریلوے افسران بڑی بڑی تنخواہیں لے کر بیٹھے ہیں، چیف جسٹس

0
47

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں عدالت عظمی کے دو رکنی بینچ نے ریلوے ملازمین کی مستقلی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

اس موقع پر ریلوے ملازمین کے وکیل محمد رمضان نے عدالت میں کہا کہ یہ ملازمین بیس بیس سال سے ریلوے میں کام کر رہے ہیں،یہ ملازمین ڈیلی ویجز کی طرح تهے تاہم ریگولر پوسٹ پر کام کررہے تھے۔ عدالت کے استفسار پر وکیل نے بتایا کہ ان لوگوں کی تقرری کے لیے اشتہار نہیں دیا گیا ان کے سارے ڈاکومنٹ ریلوے کے پاس جمع ہیں،ریلوے ان لوگوں کی وجہ سے چل رہی ہے۔

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ریلوے کا حشر اسی لیے خراب ہے ہر چیزکا کوئی طریقہ کار ہوتا ہے ریلوے کے اندر کوئی طریقہ کار نہیں اس لیے ریلوے کا یہ حال ہے،ہمیں کوئی ایک کاغذ دکها دیں جس سے پتا چلے یہ ریلوے کے ملازمین ہیں۔

چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ کچھ پتا نہیں چل رہا کون تقرریاں کررہا ہے،کل پهر ریلوے کے ڈبے پٹری سے اتر گئے شکر ہے کسی کی جان نہیں گئی لیکن کروڑوں کا نقصان تو ہو گیا آئے روز ریلوے میں حادثات ہو رہے ہیں جبکہ ریلوے افسران بڑی بڑی تنخواہیں لے کر بیٹهے ہیں۔

بھارتی گلوکارہ میں کرونا ،96 اراکین پارلیمنٹ خوفزدہ،کئی سیاستدانوں گھروں میں محصور

لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر کتنے عرصے کیلئے جانا پڑے گا جیل؟

کرونا وائرس، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ، رکن اسمبلی کا بیٹا بھی ووہان میں پھنسا ہوا ہے، قومی اسمبلی میں انکشاف

پاکستان اور بھارت کے مابین جنگ کا امکان ؟ شیخ رشید نے کی پیشنگوئی

شہباز شریف لندن کیا بھول آئے؟ دوبارہ لندن جانے کی اجازت ملے گی؟ شیخ رشید کا بڑا دعویٰ

چھوٹی عید پر قربانی نہیں بلکہ گرفتاریاں ہوں گی،کس کس کی؟ شیخ رشید نے بتا دیا

چیف جسٹس گلزار احمد نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ ریلوے ٹریک پر گیٹ کیپر جیسی اہم جگہ پر عارضی لوگوں کو تعینات کیا گیا ہے، ایک وقت تها کہ اس کام کے لیے بڑے تجربہ کار لوگوں کو رکها جاتا تها۔

عدالت نے سیکرٹری ریلوے کو طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی

کرونا سے محکمہ ریلوے میں اموات،مریضوں کے اعدادوشمار سامنے آ گئے

Leave a reply