غیرت کے نام پر باپ نے 18 سالہ بیٹی کو قتل کر دیا، قتل کے بعد باپ نے اعتراف جرم کرتے ہوئے کہا کہ بیٹی بوائے فرینڈ سے بات کرتی تھی میں نے منع کیا تھا لیکن باز نہیں آئی،
واقعہ بھارت کا ہے،55 سالہ شخص محمد شاہد نے اپنی 18 سالہ بیٹی کو غیرت کے نام پر قتل کیا، واقعہ 16 مئی کا ہے، اتر پردیش کے علاقے مظفر نگر میں ملزم نے اپنی 18 سالہ بیٹی سہانا کا گلا کاٹ کر قتل کر دیا۔ملزم قتل کے بعد جائے وقوعہ سے فرار ہوگیا تھا لیکن جب پولیس وہاں پہنچی تو اس نے خود کو پولیس کے حوالے کر دیا اور جرم کا اعتراف بھی کر لیا.
میڈیا رپورٹس کے مطابق مجرم تھانہ نیو منڈی کی حدود میں آنیوالے گاؤں کوکرا کا رہائشی ہےملزم نے بیدردی سے چھریوں کے وار کے اپنی بیٹی کی جان لی، پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا ہے۔قتل کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچی اور اہل خانہ سے پوچھ گچھ کر رہی تھی جب مجرم وہاں آیا اور خود کو پولیس کے حوالہ کرتے ہوئے کہا کہ "میں نے بیٹی کو مارا ہے، میں نے بارہا اسے سمجھانے کی کوشش کی کہ اسے کم از کم خاندان کی عزت کو پامال نہیں کرنا چاہیے۔ میں نے داڑھی رکھی ہے بیٹی سے کہا تھا کہ وہ اس کی عزت برقرار رکھے،میں نے اس سے کہا تھا کہ تمہاری شادی ایک دن ہو جائے گی، تاہم، اس نے میری بات نہیں سنی اور تین دن تک اپنے بوائے فرینڈ سے فون پر باقاعدگی سے بات کی۔ میں نے اس سے کہا کہ وہ مجھے بتائے کہ کیا اسے کوئی پریشانی ہے لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا اور اس لیے میں نے اسے چھری سے قتل کر ڈالا”۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ مقتولہ کس سے فون پر بات کرتی تھی اس بارےا بھی تک کچھ پتہ نہیں چلا تا ہم والد کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پر اس کا تعلق ایک فقیر کے بیٹے سے تھا، "ملزم والد نے گھناؤنا فعل کرنے کے بعد کوئی پچھتاوا نہیں دکھایا۔ واقعے کے بعد اہل خانہ اور پڑوسیوں میں افراتفری اور اضطراب ہے
سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) سٹی ستیہ نارائن پرجاپت نے بتایا، ” تھانہ انچارج کو اطلاع ملی کہ ایک باپ نے اپنی بیٹی کا گلا کاٹ کر اسے قتل کر دیا ہے۔ حکام فوراً گھر پہنچ گئے۔ ابتدائی تفتیش مکمل کرنے کے بعد ہم نے متوفی کی والدہ سے بات کی جنہوں نے ہمیں بتایا کہ سہانا کا کافی عرصے سے معاشقہ چل رہا تھا جس سے اس کے والد مشتعل ہوگئے اور آج اس نے تیز دھار ہتھیار سے بیٹی کو مار ڈالا۔ پولیس جائے وقوعہ سے تمام شواہد اکٹھے کر رہی ہے۔ مزید معلومات جلد ہی دستیاب کر دی جائیں گی۔ ‘‘
پولیس حکام کے مطابق مجرم یومیہ اجرت کا کام کرتا ہے اور اس کے سات بچے ہیں جن میں چار بیٹے اور تین بیٹیاں ہیں۔ اب ان کے چھ بچے رہ گئے ہیں۔
ایک سال میں 16 خواتین قتل،کاروکاری کے پانچ،گمشدگی کے سات کیس رپورٹ
راہ چلتی طالبات کو ہراساں اور آوازیں کسنے والا اوباش گرفتار
طالبات کو کالج کے باہر چھیڑنے والا گرفتار،گھر کی چھت پر لڑکی کے سامنے برہنہ ہونیوالا بھی نہ بچ سکا
پولیس کا قحبہ خانے پر چھاپہ،14 مرد، سات خواتین گرفتار
خاتون کے ساتھ زیادتی ،عدالت کا چھ ماہ تک گاؤں کی خواتین کے کپڑے مفت دھونے کا حکم
بیوی طلاق لینے عدالت پہنچ گئی، کہا شادی کو تین سال ہو گئے، شوہر نہیں کرتا یہ "کام”
طالبعلم کے ساتھ گھناؤنا کام کرنیوالا قاری گرفتار،قبرستان میں گورکن کی بچے سے زیادتی
سرسید پولیس نے خفیہ اطلاع پر کاروائی ماموں بھانجا اسٹریٹ کریمنلز گرفتار کر لئے