باز آ جائیں کوئی بھی غیر ملکی فوجی افغانستان میں قابل قبول نہیں، افغان طالبان

0
68

باز آ جائیں کوئی بھی غیر ملکی فوجی افغانستان میں قابل قبول نہیں، افغان طالبان

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں غیر ملکی فوج کے قیام کے حوالہ سے طالبان کا رد عمل آیا ہے

طالبان کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں کچھ غیر ملکی افواج کے قیام کے بارے میں اطلاع ملی ہے کہ ہوائی اڈوں اور سفارت خانوں کی سیکورٹی کے لئے کچھ غیر ملکی فوجی افغانستان میں رہ سکتے ہیں ۔ اس سلسلے میں امارت اسلامیہ نے اپنا ردعمل دیا ہے

جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ امارت اسلامیہ دنیا ، علاقائی اور پڑوسی ممالک کے ساتھ مثبت اور مفید تعلقات برقرار رکھنا چاہتی ہے۔ ہمارا ملک پچھلی چار دہائیوں سے متعدد مسائل اور پریشانیوں کا شکار ہے اور اسی بنا پر ، بین الاقوامی ، ہمدرد اور دوست ممالک کی بے لوث اور انسان دوستی کی ضرورت ہے۔ غیر ملکی افواج کی موجودگی کسی بھی نام سے افغان عوام اور امارت اسلامیہ کے لئے ناقابل قبول ہے۔ افغان سرزمین کا ہر انچ ، اس کے ہوائی اڈوں اور غیر ملکی سفارت خانوں اور سفارتی دفاتر کی حفاظت افغانیوں کی ذمہ داری ہے ،ایسے اقدامات نہ کئے جائیں جو تعلقات کو تلخ کریں

جاری اعلامیہ مین کہا گیا کہ اگر کوئی اس طرح کی غلطی کرتا ہے تو افغان عوام اور امارت اسلامیہ انھیں غاصبین کے طور پر دیکھیں گے اور ان کے خلاف ایک مؤقف اپنائیں گے جیسا کہ انہوں نے پوری تاریخ میں حملہ آوروں کے خلاف کیا ہے ، اس کی ذمہ داری بھی ان کے کاندھوں پر آجائے گی۔

واضح رہے کہ امریکہ افغانستان میں ترکی کی فوج رکھنا چاہتا ہے امریکہ کا کہنا ہے کہ کابل میں ہوائی اڈے پر سیکیورٹی افغانستان میں اپنے سفارتی مشن کے تسلسل کے لئے ضروری ہے اور ترکی کا کہنا ہے کہ وہ ایسا کرنے کے لئے تیار ہے۔ لیکن اگر عالمی برادری مالی اور فوجی مدد فراہم کرتی ہے لیکن طالبان کی جانب سے سخت ردعمل آیا ہے

Leave a reply