چھ سالہ کمسن بچی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے بعد قتل کرنیوالا مرکزی ملزم پولیس نے گرفتار کر لیا
واقعہ خیبر پختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور کا ہے، تھانہ خزانہ پولس نے تین روز کے اندر جدید سائنسی خطوط پر جامع تفتیش کے دوران نھنی پری عائشہ کے سفاک قاتلوں کو گرفتار کر لیا ، 29 اگست کو خزانہ کے علاقہ شاہ عالم افغان مہاجر کیمپ سے 6 سالہ بچی طفلکہ عائشہ دختر فضل شر، لاپتہ ہوئی تھی جس کی اگلے روز گھر سے کچھ ہی فاصلے پر پھانسی شدہ لاش برآمد ہوئی تھی ،طفلکہ عائشہ کے چچا مسمی صابر کی مدعیت میں مقدمہ علت 999 جرم 302.53CPA تھانہ خزانہ مقدمہ درج کیا گیا
واقعہ کا سی سی پی او پشاور سید اشفاق انور نے سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی آپریشن کاشف آفتاب عباسی اور ایس ایس پی انویسٹیگیشن اشفاق خان کی نگرانی میں ایس پی رورل ڈویژن ظفر احمد خان، ایس پی انوسٹی گیشن شکیل خان ،ڈی ایس پی رورل امجد خان ، ڈی ایس پی رورل انویسٹیگیشن توحید خان پر مشتمل خصوصی ٹںمیں تشکیل دے دی گئی تھی ،جنہوں نے جدید خطوط پر تفتشی کرتے ھوئے علاقہ کی جیو ٹیگنگ ، جیون فینسنگ ، پروفائیلنگ کرکے تفتیش کے دوران علاقہ کے مشتبہ اور مشکوک افراد کیساتھ ساتھ ان کے رشتہ داروں کو بھی شامل تفتیش کرتے ہوئے ان کے باتنات قلمبند کئے گئے
نو سالہ بچی سے زیادتی کی کوشش کرنیوالا سگا پھوپھا گرفتار
خواتین کو دست درازی سے بچانے کیلئے سی سی پی او لاہور میدان میں آ گئے
خواتین کی تصاویر اور ویڈیوز بنانے والے اوباش ملزمان گرفتار
یہ ہے پنجاب،ایک روز میں ایک شہر میں جنسی زیادتی کے چھ کیسزسامنے آ گئے
تعلیمی اداروں میں طالبات کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات
خصوصی ٹیم نے جدید سائنسی خطوط پر تفتیش کرتے ہوئے شامل تفتیش رشتہ داروں کے باینات میں تضاد کو بنیاد بناتے ہوئے 3 روز ميں نہ صرف اندھے قتل کاسراغ لگا لیا بلکہ درندہ صفت ملزمان کامران ولد جمیل اور امان اللہ ولد غلام سخی کو بھی حراست میں لایا گیا ،ملزمان اور مقتولہ بچی سے ڈی این اے سمپل حاصل کرکے کراس میچ کے لئے بھجوائے گئے ہیں، ملزمان ميں سے ایک ملزم کامران مقتولہ کا قریبی رشتہ دار ہے ،دوران تفتش ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے دوسرے ساتھی کہ ہمراہ راستے سے بچی عائشہ کو بہانے سے لے جاکر دونوں نے اس کے ساتھ زیادتی کرکے پھر اس کو اسی کے دوپٹّے سے پھانسی دے کر قتل کر دیا تھا ،گرفتار دونوں ملزمان نے ابتدائی تفتیش کے دوران اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے جن سے دوران تفتیش مذید اہم انکشافات کی توقع کی جاسکتی ہے ۔