بیروزگاری کا خاتمہ پر کیسے؟؟ تحریر : حمزہ بن شکیل

0
64

اس وقت دنیا بھر میں بیروزگاری ایک بہت سنگین مسئلہ بن چکا ہے جس سے دنیا کے بیشتر ترقی یافتہ ممالک بھی متاثر ہیں۔ بیروز گاری کے باعث معاشرہ میں بیشمار سماجی برائیاں سر اٹھاتی ہیں جن کی روک تھام کے لئے ہمیں حکومتی اور انفرادی سطح پر چند ضروری اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔

ویسے تو بیروزگاری کی بیشمار وجوہات ہیں پر ان میں ایک سب سے بڑی وجہ ہماری دن بدن بڑھتی آبادی بے جس کی وجہ سے وسائل کم ہوتے جا رہے ہیں۔ اس کی ایک تازہ مثال اس سال ہونے والے ایف آئی اے کے امتحان ہیں جن کے لئے اب تک 12 لاکھ امیدواروں نے 1137 سیٹوں کے لئے درخواستیں جمع کرائی ہیں جو کے ٹوٹل کا دس فیصد بھی نہیں بنتا۔ بیروز گاری کی دوسری سب سے اہم وجہ آئے روز بڑھتی مہنگائی اور ٹیکس ہیں جس کی وجہ سے بہت سے لوگ اپنے روزگار سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ اس سب نے غریب اور بیروز گار شخص کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ اس کے علاوہ گزشتہ دو سال میں جہاں کورونا وائرس نے کئی انسانی جانیں نگلی ہیں وہیں اس کی وجہ سے بہت سے لوگ اپنے روزگار سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور بیروز گاری کی سطح میں بہت خطر ناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ سفارشی کلچر جیسی معاشرتی برائیاں بھی بے روزگاری کی ایک بڑی وجہ میں سے ایک ہیں جس کے باعث بہت سے محنتی اور ہنر مند افراد کو اچھی نوکری حاصل کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔ اندازہ لگائیں پاکستان میں ہر سال قریب 28 ہزار نوجوان گریجویشن مکمل کرنے کے باوجود اچھی ملازمت حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو پاتے۔

بے روزگار افراد کو پریشانی اور ذہنی تناؤ کے باعث بہت سی جسمانی بیماریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایسے افراد اموماً معاشی بدحالی اور مایوسی کی دلدل میں پھنسنے کے بعد فرار اختیار کرنے کے لئے نشے کی لت میں لگ جاتے ہیں اور کچھ تو خودکشی تک کر لیتے ہیں۔

ہر حکومت کا فرض ہے کہ وہ بیروزگاری جیسی سنگین اور سماجی برائی کو کسی صورت نظر انداز نہ کرے اور اپنی طرف سے ہر ممکن اقدامات کرے تا کہ بیروزگاری کو جلد از جلد جڑ سے ختم کیا جا سکے۔ اس مسئلے کے خاتمے کیلئے حکومت کو مناسب معاشی منصوبہ بندی، موثر حکومتی پالیسیاں اور ملک میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات بیروز گاری کے خاتمے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ سفارش جیسے ترجیحی سلوک کا خاتمہ ضروری ہے تا کہ نوکریاں میرٹ کی بنیاد پر مل سکیں۔

حکومت کے ساتھ ساتھ تمام مخیر حضرات کو بھی اس کار خیر میں کھل کر اپنا حصہ ڈالنا چاہئے تاکہ ہم مل کر معاشرے سے بیروزگاری کو ختم کر سکیں اور ایک خوشحال معاشرہ تشکیل پا سکے۔

Leave a reply