امریکا میں بھارتی شہریوں پر فراڈ کا جرم ثابت،ملزمان کو15 سال سے زائد قید کی سزا

اس معاملے میں متاثرین مالی طور پر تباہ ہوئے تھے
0
37
jail

امریکی محکمہ انصاف نے کہا کہ ایک بھارتی شہری کو امریکا اور دیگر جگہوں پر بڑے پیمانے مالی فراڈ کرنے کے جرم میں 15 سال سے زائد قید کی سزا سنائی گئی، دیگر پانچ سزا کے انتظارمیں ہیں۔

باغی ٹی وی: متاثرین میں پاکستانی اور بھارتی نژاد معمر امریکی شہری بھی شامل تھے، اس گینگ کے سرغنہ اور کچھ دیگرافراد امریکا میں غیرقانونی طور پر مقیم تھےٹیکساس کے جنوبی ضلع میں امریکی اٹارنی علمدار ایس ہمدانی نے اعلان کیا کہ میل فراڈ کرنے کی سازش میں سرغنہ کو وفاقی جیل بھیج دیا گیا ہے۔

26 سالہ ایم ڈی آزاد، ایک ہندوستانی شہری جو غیر قانونی طور پر ہیوسٹن میں مقیم تھا، نے 15 اگست 2022 کو جرم قبول کیا، اور اعتراف کیا کہ اس نے 2019-2020 کے دوران ایک فراڈ کی رِنگ میں حصہ لیا اس نے ہیوسٹن سمیت مختلف امریکی شہروں میں کام کیا اور سیکڑوں بزرگ شہریوں کو نشانہ بنایا۔

گوگل کا ای دستخط متعارف کرانے کا فیصلہ

امریکی ڈسٹرکٹ جج کینتھ ہوئٹ نے اب آزاد کو وفاقی جیل میں 188 ماہ کی سزا کا حکم دیا ہے۔ ہندوستان کے شہری آزاد کو قید کی سزا کے بعد برطرفی کی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گاایم ڈی آزاد کی طرح ہی دیگر پانچ دیگر بھارتی شہری، جن میں انیرودھا کالکوٹ 26، سُمیت کمار سنگھ 26، ہمانشو کمار 26، اور ایم ڈی حسیب 27 نامی افراد نے بھی فراڈ کا اعتراف کیا ہے، جو ابھی زیر حراست ہیں اور اپنی سزا کا انتظار کررہے ہیں عدالت میں سماعت کے موقع پر استغاثہ نے امریکا میں مقیم ایم ڈی آزاد کو سرغنہ قرار دیا، جو بھارت میں کال سینٹر کے ساتھ کام کرتا ہے۔ اس دوران متاثرہ افراد کے متعدد خطوط بھی پڑھے گئے۔

ہمدانی نے کہا کہ اس معاملے میں متاثرین مالی طور پر تباہ ہوئے تھےاس دھوکہ دہی میں بار بار ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں بزرگ اور کمزور لوگوں کا شکار کیا جنہوں نے مزید رقم دینےسے انکار کرنے پر انہیں دھمکیاں دیں ہماری امید، اور بہت سے متاثرین کی، ڈیٹرنس ہے تاکہ دوسروں کو روکا جا سکےجو ہماری کمیونٹی اور اس سے باہر اسی طرح کا نقصان کرنے کے بارے میں سوچیں گے۔

کینیڈا:سکھوں کاہندو مندر پر حملہ ،پوسٹر آویزاں کر دیئے

محکمہ انصاف کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جعلساز گروہ نے مختلف حربے استعمال کرتے ہوئے متاثرین کو دھوکہ دیا اور لوگوں کو کہا کہ آپ گفٹ کارڈ خرید کر رقم بھیجیں۔ ملزمان متاثرین سے فون یا انٹرنیٹ سائٹس کے ذریعے کمپیوٹر تکنیکی فراہم کرنے کے لیے رابطہ کرتے تھے۔ ایک بار جب متاثرین نے دھوکہ دہی کرنے والوں سے رابطہ کیا، تو انہیں مختلف کہانیاں سنائی گئیں جیسے کہ وہ کسی ماہر سے بات کر رہے ہیں۔

اس کے بعد ملزمان نے متاثرین کے ذاتی ڈیٹا اور بینک اور کریڈٹ کارڈ کی معلومات تک رسائی حاصل کی متاثرین نے ان کی خدمات حاصل کرنے کے عوض فیس ادا کی گئی اکاؤنٹس میں ہیرا پھیری کی تاکہ یہ ظاہر ہو کہ متاثرہ کو ٹائپوگرافیکل کی وجہ سے بہت زیادہ رقم کی واپسی کی گئی تھی اس کے بعد متاثرین کو مختلف طریقوں سے بعض اوقات متعدد بار دوبارہ نشانہ بنایا جاتا تھا اور رقم ادا نہ کرنے پر انہیں جسمانی نقصان پہنچانے کی دھمکی دی جاتی تھی۔

سعودی عرب نے فلسطین کے لیےغیر مقیم سفیرنامزد کر دیا

اسکیم کے ایک حصے میں دھوکہ باز متاثرین سے فون یا انٹرنیٹ سائٹس کے ذریعے کمپیوٹر تکنیکی مدد کے لیے رابطہ کرتے اور متاثرین کو کسی خاص فون نمبر پر بھیجتے تھے۔ ایک بار جب متاثرین نے دھوکہ دہی کرنے والوں سے رابطہ کیا، تو انہیں مختلف کہانیاں سنائی گئیں جیسے کہ وہ کسی ماہر سے بات کر رہے تھے جسے تکنیکی مدد کی خدمات فراہم کرنے کے لیے اپنے کمپیوٹر تک ریموٹ رسائی کی ضرورت تھی۔ اس کے بعد دھوکہ بازوں نے متاثرین کے ذاتی ڈیٹا اور بینک اور کریڈٹ کارڈ کی معلومات تک رسائی حاصل کی۔

ایف بی آئی، یو ایس پوسٹل انسپیکشن سروس اور آئی آر ایس کریمنل انویسٹی گیشن نے ہوم لینڈ سیکیورٹی انویسٹی گیشنز، فورٹ بینڈ کاؤنٹی شیرف آفس اور دیگر مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں بشمول شیرف آفس اور آگسٹا کاؤنٹی، ورجینیا کے کامن ویلتھ کے اٹارنی کے دفتر کی مدد سے تفتیش کی۔ اسسٹنٹ یو ایس اٹارنی بیلنڈا بیک اور کوئنسی اولیسن نے مقدمہ چلایا۔

انگریز دور کے قوانین کو تبدیل کرنے کا بھارتی پارلیمنٹ میں ترمیمی بل پیش

Leave a reply