انسداد دہشت گردی عدالت لاہور، لیگی رہنما بلال یاسین پر فائرنگ کرنے والے ملزمان کے خلاف کیس پر سماعت ہوئی
انسداد دہشت گردی عدالت کی ایڈمن جج عبہر گل خان نے کیس پر سماعت کی، ملزم میاں حسیب وکی سمیت دیگر عدالت کے روبرو پیش ہو کر حاضری مکمل کرائی،عدالت نے استفسار کیا کہ کیا مقدمہ میں ملوث تمام ملزمان عدالت پیش ہو گئے ہیں ،ملزمان کے وکیل نے کہا کہ جی تمام ملزمان پیش ہو چکے ہیں حاضری لگا لی جائے، عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ملزمان حاضری لگائیں تاکہ عدالت فرد جرم عائد کرے، ملزمان کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ ابھی ملزمان پر فرد جرم عائد نہیں ہو سکتی، ملزمان کے وکیل میاں علی اشفاق نے درخواست دائر کر دی
وکیل میاں علی اشفاق نے دلائل دینا شروع کر دیے ،وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ سپریم کورٹ کی تین ججمنٹ ہیں ،ان ججمنٹ کو دیکھ لیں فرد جرم عائد نہیں ہو سکتی،ملزمان کے خلاف تھانہ داتا دربار پولیس نے چالان جمع کروا رکھا ہے ملزمان پر لیگی رہنما بلال یاسین پر قاتلانہ حملہ کرنے کا الزام ہے
واضح رہے کہ لاہور سے ن لیگ کے پنجاب سے منتخب رکن اسمبلی بلال یاسین فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہو گئے تھے بلال یاسین پر بلال گنج کے علاقے میں نقاب پوش افراد نے فائرنگ کی تھی، دوگولیاں ان کے پیٹ اور ایک پاؤں پر لگی بلال یاسین مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق وزیر خوراک ہیں۔ وہ بلال گنج کے رہائشی ہیں اور ان کا پارٹی دفتر بھی اسی علاقے میں ہے جہاں انہیں فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔
بلال یاسین پر قاتلانہ حملہ کیس،شوٹرزکو اسلحہ کس نے کس کے کہنے پر دیا؟
بلال یاسین پرحملہ، مقدمہ درج، سی سی ٹی وی فوٹیج سے پولیس کو ملی مدد؟
نوجوان جوڑے کو برہنہ کرنے کا کیس،عدالت نے لڑکے اور لڑکی کو کیا طلب
خواتین کو ویڈیو بنا کر ہراساں کرنے کا کیس، درخواست ضمانت پر آیا فیصلہ
ویڈیو بنا کر ہراساں کرنے کے ملزم کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ
ناکے پر کیوں نہیں رکے؟ پولیس اہلکار نے شہری پر گولیاں چلا دیں
بارہ سالہ بچی کی نازیبا ویڈیو بنانے والا ملزم گرفتار
بزدار کا لاہور، ایک برس میں خواتین کے اغوا کے 680 مقدمے، 432 قتل
نیو ایئر نائٹ، پولیس ان ایکشن،سال کے پہلے روز ہی 260 مقدمے درج