بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے خلاف لاہور میں زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ احتجاجی مظاہرہ کی قیادت مرکزی چیئرمین جان محمد رمضان نے کی، جبکہ اس میں متعدد سیاسی اور سماجی شخصیات نے بھی بھرپور شرکت کی۔
مظاہرین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ماہ رنگ لانگو پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں اور غیر ملکی طاقتوں کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ ان افراد کو فوری طور پر گرفتار کر کے کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے۔مرکزی چیئرمین جان محمد رمضان نے کہا، "ماہ رنگ لانگو نے نہ صرف پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی سازشیں کی ہیں بلکہ یہ بی ایل اے کے اہم سہولت کار ہیں، جنہوں نے پاکستانی عوام کے خون سے ہاتھ رنگے ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ یہ دونوں افراد غیر ملکی ایجنڈے پر پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
مظاہرے کے شرکاء نے اپیل کی کہ مہہ رنگ لانگو کے خلاف غداری ایکٹ کے تحت مقدمات چلائے جائیں۔
مرکزی صدر رانا شہزادہ الطاف نے اپنے خطاب میں کہا، "پاکستانی مزدوروں کا قتل عام اور بی ایل اے کے ذریعے دہشت گردی کی کارروائیاں مہہ رنگ لانگو کی کارروائیوں کا حصہ ہیں۔ ہمیں ان دہشت گردوں کے خلاف ایک مضبوط اور فیصلہ کن کارروائی کی ضرورت ہے۔” ہماری قوم اس جنگ میں اپنی افواج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے اور ہم اپنے وطن کی حفاظت کے لیے ہر قیمت پر تیار ہیں۔ پاک آرمی لورز موومنٹ کے ارکان اس جنگ میں اپنی بھرپور حمایت کا اعادہ کرتے ہیں۔”مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ ملک میں جاری دہشت گردی اور تشویشناک حالات کے پیش نظر سخت اقدامات کیے جائیں اور بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے حکومت فوری طور پر اقدامات کرے۔
احتجاجی مظاہرے کا اختتام ایک پرامن انداز میں ہوا، اور شرکاء نے اپنے مطالبات کے حق میں پلے کارڈز اور بینرز اُٹھا کر اس بات کا عہد کیا کہ وہ ملک کی سالمیت کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔